قرب یعنی
ڈینو باری لائپ یو پیرے
ڈینو باری
پسک بھئی
قرب یعنی
ڈینو باری لائپ یو پیرے
ڈینو باری
ابھی لکھا بھی نہیں اس کے بارے میں
ابھی لکھا بھی نہیں اسے سنانے کو
ابھی لکھا بھی نہیں اسے بتانے کو
ابھی لکھا بھی نہیں
خیر جانے دو
وہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو یوں لے کے بیٹھ جاتی
پسند ہے اسے میرا پیار سے مانانا اسے
کہتی نہیں پر مجھے گم ہے وہ نہ دیکھ پاتی
وہ میرے ساتھ چلے جیسے چلے آسمہ بھی
عمر بچھئے مجھے اس کے ساتھ خواست نہ بھی
دفرتیں جیلو مجھے چھئے اس کا آسرا بھی
منجلیں بھی چھئے تک کرنا ساتھ راستہ بھی
نظریں لگ جاتی میرا اور اسے ذکر نہ کر
میں تیرا ہی ہوں جانا میری تو فکر نہ کر
قبریں بن جانی تیرے بارے میں ہی لکھنا پر
یہ ایس کم ہوتا نہیں بڑھتا ہے نکھرتا پر
سب کو بتانا چاہوں رکھوں پردہ پر
کون کہتا ہے جو مان رہتا ہے
جو مان رہتا ہے وہی تو لکھے گہرے سب
جو سمجھے نئی باتیں مجھے تو لگیں بہرے سب
تیری باتیں لکھتے لکھتے تھوڑا ٹھہرے اب
ٹھہراو ہے ضروری اچھا ہوتا سب اسے
میں بولتا کم پر لکھ دیتا ہوں سو کسے
تو ہی چاہیے ایک ہے دس جنوں کا سو کسے
لوگوں کی باتیں سنتے بس سوچتے نہیں
زائر کرو فیلنگ ساریاں سے روکتے نہیں
آپ کہتی all yours صافی ڈھوکتے نہیں
سبال نہ کرو تو باتیں پوری ہوں گی کیسے
سبال نہ کرو تو گھٹوں گا جیوں گا کیسے
جب آپ تو نہ دے سبال پورے ہوں گے کیسے
جب آپ تو نہ دے بہم تو دور ہوں گے کیسے
ہر ایک سبال کے سبال میں سبال ہے
حق ہے تجھے میرے جب آپ میں سبال دے
جب آپ میں طاقت کی رشتے کو سنبھال لے
جب آپ میں طاقت کی رشتے کو بگاڑ دے
میں گہری کرتا باتیں سمجھنا لازمی ہے
بیسی تو چنچل سی پر باتیں سنتی ساتھی سے
جو لے کے اڑتا پیار وہی تو کاغذی ہے
زمانہ ایسا ہی ہے سکھ تیرا لازمی ہے
پہلے بھی میں نے ذکر کیا ہے تیرا نام سن کے چہرہ
نکھر گیا ہے میرا میری لکی رو پہ نام لکھ کر
گیا ہے خدا کروں تجھ پہ بھروسہ
نہ بندی سے نہ پیرا کون کہرا
میں بھی نہ بولے کرتا تیری بات ہے کون کہرا
بیک آوے میں نہ آوے میری جان کون کہرا
کی میں نے ابھی لکھا بھی نہیں کون کہرا
ابھی لکھا بھی نہیں اس کے بارے میں
ابھی لکھا بھی نہیں اسے سنانے کو
ابھی لکھا بھی نہیں اسے بتانے کو
ابھی لکھا بھی نہیں خیر جانے دو
موسیقا