کیسے میں گہوں میں تیری آدھوں میں علجی رہتی ہوں
سانسے بھی حلکی لیتی ہوں
سوچوں میں بسی رہتی ہوں
یادوں کے بہاروں کو میں تکیہ پہ سلا دیتی ہوں
اپنے ہی لائٹر سے اپنے آنکھوں میں جلا دیتی ہوں
جلا دیتی ہوں
جلا دیتی ہوں
کیسے میں گہوں میں تیری آدھوں میں علجی رہتی ہوں
سوچو میں بھسا رہتا ہوں
راتوں میں پہاڑوں میں میں تیرے ہی بنا پھرتا ہوں
تیرے ہی لائٹر سے اپنے آپ کو ہی چلا دیتا ہوں
سوچو میں پہاڑوں میں تکیہ پہ سلا دیتی ہوں
اپنے ہی لائٹر سے اپنے آپ کو میں چلا دیتی ہوں
سوچو میں پہاڑوں میں تکیہ پھرتا ہوں