کاہے تھا تکاں ناں
ہوں ہی جی کھڑے جاں
کہا ہے کھا تکاں ناں ہوں ہی جی کھڑے جاں
نیکے کپاں ناں ڈھک دنوں را جانا
تیسا مت کے راہو لیہے لگے
جب ہمارا پاتا رہا تا ہم دل نہ لگائی تھی اے بابو نی
کاہے کسمت کے مارا لہا رہ گئی
ہو رہے سرمپا پری گے لگے کرے جاں
راہی ہے تو آب خوسا لگے جاں
تو رے سرمپا پری گے لگے کرے جاں
راہی ہے تو آب خوسا لگے جاں
آب خوسا رہا ہے گوری رہا ہے خوسا رہا ہے
ایک
ریجہ جب تو بولت رہ لو ہمارا کیا سرابت رہ لو
وہی ہمارا کیا سراب لگ گئی
لے کے کپھانا ہاں ڈھاپا دے نہ جانا
تیسا مت کے راہو سا پتھے نہ آگے
لے کے کپھانا ہاں ڈھاپا دے نہ جانا تیسا مت کے راہو سا پتھے نہ آگے
خوس رہا ہے اے جان
تو جبر کئلو تھکے کئلو
آب جا کے سسروا میں خوس رہا ہے
تو راہو مہالا سے لوٹا تائی نہ جانا کے
سالی گل لے جا نیا بھاہاں ہمارو
پرانے بے
جوب تو بادا کئلو
نانی بھیلویں کرے جات
ہم نہ سوچلے رہنے
کی ہمرا ساتھ تو ایسان کربو
باقی جائے جات
خوس رہا عباد رہا
تو راہو مہالا سے لوٹا تائی نہ جانا کے
سالی گل لے جات ہمارو پرانے بے
ہو گے نیا جاگ توں سن کے کرے جاوا
لے کے کفاناں ڈھک دے مورا جاناں خود رکھتے راہو ایہے پھیل آگے
لے کے کفاناں ڈھک دے مورا جاناں
خود رکھتے راہو ایہے پھیل آگے
لے کے کفاناں ڈھک دے مورا جاناں
خود رکھتے راہو ایہے پھیل آگے
لے کے کفاناں
ڈھک دے مورا جاناں
خود رکھتے راہو ایہے پھیل آگے