تیرا کافر بیٹھا لے گسی میں
اب وہ آنکھیں اوپر چھوڑے سینے
تیزے چلنے والے ہوئے دیمیں
جانا بس تیری کمی ہے
تیرا کافر بیٹھا لے گسی میں
اب وہ آنکھیں اوپر چھوڑے سینے
تیزے چلنے والے ہوئے دیمیں
جانا بس تیری کمی ہے
جانا جو بھی میں پوچھو تو ساری بتا دے تو باتیں ہی تو جی ہے
تجھے دیکھے کہ بول دوں میں دکت میں تو ہے کیا اس میں یہ خوبی ہے
وہ چاہے جسم تجھے دیکھ کے سامنے میں جو بتا دوں تو روٹی ہے
نام کے اس کے سجایا ہے گھر میری نام کے تُو نے تو فینکی انگوٹی
اب شامل میں ہوا تیری حادوں کے کسے میں
خدا سے تُو نے مانگا ہوتا کاش مجھ کو بھی حصے میں
اتنا کیا خوف زمانے کا یا عاشق جتنے ہیں تُو
چھولے تو سبر جائیں ورنہ بیٹھے ہو مٹنے ہیں
سالہ چھپنا چھپانا اب ہوتا نہیں اتنا جگہ ہے دماغ اب سوتا نہیں
چھوڑنا بھی جو میں تلاہوں ساری رکھی
آدھے تیری یہ دل کم بخط تجھے کھوتا نہیں
میں بھی ڈھیٹ تیرے پیار کو تولتا نہیں
ایک طرف ہاں میرا درد تجھے کھولتا نہیں
جو گزارے کبھی رات میرے ساتھ تاروں میں
چاند بولے گا وہ باتیں جو میں بولتا نہیں
نہ چاہو ذکر میں کرنا اپنے قیمتی پنوں پہ
پھر کہ روک سکتا ہے پتھر بہتا پانی جھنوں سے
کبھی تو سن لے گیت میرے چاند کتنی دھڑپ ہے
سوچو تجھے کھچلاوں اپنے پہ یا چھوڑ دو کرموں پہ
کوشش کری تھی میں نے
پیرا ہر قدم ساتھ نپانے کی
تو نے بھی ہمدم کوشش کری ہر دم مجھے گرانے کی
ہویا رہا یادوں میں اور گرا رہا میں زمانوں میں
تو کوئلے سمیٹتی رہ گئی ہم بیٹھے رہے خزانوں میں
ہم بیٹھے رہے خزانوں میں
تیرا کافر بیٹھا لے گسی میں اب وہ آنکھوں پر چھوڑے سینے
تیزے چلنے والے ہووے دیمیں
جانا بس تیری کمی ہے
تیرا کافر بیٹھا لے گسی میں اب وہ آنکھوں پر چھوڑے سینے
تیزے چلنے والے ہووے دیمیں جانا بس تیری کمی ہے