موسیقی
میری راہوں کو بھول جانے دو پھر دے رہے ہم یوں کیوں ساتھ
بات سے بات نکلی وہ پاسے مجھ سے جب ستلا وہ ازاد ہوئی
موسیقی
کیپل کیوں باناتے ہو مجھ سے ہوئے دن جا گاتے ہو
سہ در اند پہ تو تیرے ہیں وہیں سے تو درد سمیٹے ہیں
ایسے بدل تم کیوں چاہتے ہو
جنہیں یہ کہتے ہو وہ ہی نہ سنے تو
موسیقی
ترست میرے خوال
اسی راہوں کو
اسی راہوں کو
بھول جانے دو
پھر دے رہے ہم یوں کیوں ساتھ
اسی راہوں کو
بھول جانے دو
پھر دے رہے ہم یوں کیوں ساتھ
اسی راہوں کو
بھول جانے دو
پھر دے رہے ہم یوں کیوں ساتھ
اسی راہوں کو
بھول جانے دو
پھر دے رہے ہم یوں کیوں ساتھ
ایسی ہی راہوں کو بھول جانے دو