ممم
ممم
ممم
ممم
کیا
فرق ہے تو میرا ہے نہیں
جو تیری کمی
آئے
تو رستوں کو میں موڑوں گا
زلفیں جو
تو بکھرائے میں اسمِ گھر
کرلوں گا
کیا فرق ہے تو میرا ہے نہیں
رست میں دل تیرا لیا
تیرے لیے
دل اپنا دیا
تیرا جو
مجھ میں ہے
تو نے کہا جو نہ سننے لگا
اب بارش جو آئے تو
سمجھ لینا میرے
عشق ہے وہ دکھ میرا ہے کتنا بڑا جو رویا سا
تمہیں آسمان میری کیا
لفظ ہے
کہنے کو مجھ سے ہی
یا بے کانوں میں ہوں میں
تیرے لیے
کیا
فرق ہے
تو میرا ہے نہیں
کیا فرق ہے تو میرا ہے نہیں