اس کوئے کا پھر کیا کرنا جس کوئے کا پالی کھارا ہو
اس گھر کے
اندر کیا رہنا
جس گھر نہ بھائی چارا ہو
اس مار کے آخر کیا کرنا جو خود ہی سمائے کا مارا ہو
اس دوار پہ
جا کے کیا کرنا جہاں ملتا نہیں سہارا ہو
اس کوئے کا پھر کیا کرنا جس کوئے کا پالی کھارا ہو
جس من میں کوئی دعا نہیں اس تن میں کوئی حیا نہیں
تو نے دعا کسی پہ
کیا نہیں پیاسے کو پانی
دیا نہیں بس لیا ہی بس لیا لیا ہی
جیون میں بدلے میں کچھ بھی دیا نہیں
اس کوئے کا پھر کیا کرنا
جس کوئے کا پالی کھارا ہو
مکھروں پہ مکھوٹے چڑھے ہوئے ہے جہر سے سارے بھرے ہوئے
کھو کھا ہی جن کی فطرت ہے بدنیت ہی ان کی
نیر ہے
اس تھالی میں ہی چھید کرے جس تھالی میں یہ کھاتے ہیں
اس کوئے کا
پھر کیا کرنا
جس کوئے کا
پالی کھارا ہو
اس کوئے کا
پھر کیا کرنا
جس کوئے کا پالی کھارا ہو
پھر کیا کرنا
جس کوئے کا پانی گھارا ہو