Nhạc sĩ: Amit Baisla
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
دیو کے دریان کوئی توڑ ہے نہ کون سکے دریان کی ہوڑ ہے
وہ
چیز ہے جس کا کسی پہ باری پٹے ہی نہ
ریح آج آئی جب ہندوستان پہلا سے بچھا دی سمسیان میں
نام سنگولی رینہ گونجے پھرنگی انگریجوں کے کان میں
رنگ کی ایسی ہٹی توڑی رینہ ڈاکٹروں نے جوڑی
چلائی رینہ نے تلوار چمٹکی دیسی چھوڑی گورے بھاگے نہ
مارا اتحاس سنا دے آج رینہ باپ دبے اولاد رینہ
ان پانو پچھائی نحاس رینہ کوئی انسا بیر ملے نہ
ان کے ہونے سے دیش بچا ان بیروں نے اتحاس رچا
فلدان ہو گئے انسا کوئی دیش بخت ملے نہ
میوزیک نشان سینگ
اگست جینتی بولی ان کی سکھائی سیکھ رینہ میں تے کبھی بھگے نہ
اتحاس سنا دے آج رینہ باپ دبے اولاد رینہ ان
پانو پچھائی نحاس رینہ کوئی انسا بیر ملے نہ
ان کے ہونے سے دیش بچا ان بیروں نے اتحاس
رچا فلدان ہو گئے انسا کوئی دیش بخت ملے نہ
ماری بیرو والی جاتی رینہ وراست چھپائی جاتی ہے
جن کی لوک دیکھنے جاوے سب جاگیر وہ ہم نے باتی ہے
لام بتا جوں اپنے پرخوں کے اتحاس لکھ رہا کی لو پہلوار
دھنوس رکھے کندے پہ تھوسی من سے کدھے ٹرے نہ
اتحاس سنا دے آج رینہ باپ دبے اولاد رینہ ان
پانو پچھائی نحاس رینہ کوئی انسا بیر ملے نہ
ان کے ہونے سے دیش بچا ان بیروں نے اتحاس
رچا فلدان ہو گئے انسا کوئی دیش بخت ملے نہ
جب تک سورج چاند رہے گا پرخوں کا مرنام رہے گا
یا پیڑی در پیڑی بچا ان کا ہی اتحاس بنے گا
دیو گڑریا نہ کوئی توڑ ہے نہ آکاس گڑریا کی ہوڑ ہے
پھل دیپ گڑریا وہ چیز ہے جس کا کسی پہ بان پٹھے نہ
اتحاس سنا دے آج رینہ باپ دبے اولاد رینہ ان
پانو پچھائی نحاس رینہ کوئی انسا بیر ملے نہ
ان کے ہونے سے دیش بچا ان بیروں نے اتحاس
رچا فلدان ہو گئے انسا کوئی دیش بخت ملے نہ
ان کے ہونے سے دیش بچا ان بیروں نے اتحاس
رچا فلدان ہو گئے انسا کوئی دیش بخت ملے نہ
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật