چالے عسق کے راہ پینو تو لاکھ مسافر تھے
منجل ملی نہ کسے نہ ہو گے راکھ مسافر تھے
بین موسم تیری آنکھیں نے برساندہ رہوں گا میں
تو کوسس کرے جا بھولن کی یاد تیرے اندر ہوں گا میں
یاربا
بلہ رہ کے رو جی کسے نے جندگی میں نہیں آن دیندا
اکل آئی جب تے میں میرے دل نے دل نہیں لان دیندا
بن گیا بڑا وپاری لکھ لکھ بے چہ ہے ججوات جپی
شاید جینا سیکھ گیا اب تو ہس دا روے بین بات جپی
تیرے دل کے ریگستان
میں باد سی لیندا رہوں گا میں
تو کوسس کرے جا بھولن کی
یاد تیرے
اندر ہوں گا میں
تو کوسس کرے جا بھولن کی
یاد تیرے اندر ہوں گا میں