کسی کا شہر گھوموں گا
کسی کا رنگ دیکھوں گا
کسی کی یاد آئے گی
کوئی اپنا بلائے گا
وہی تو میری زندگی سے کھو گیا
ایک نیا تماشا
وہی جو سب کو بھا گیا
زرا سا مسکرا کر میری باتوں میں بھی آ گیا
یہ جو انجان لوگوں کی یہ بستی ہے
بڑی معصوم ہستی ہے کہاں کھوئی رہتی ہے
کبھی کوئی بھی آ کر اس کو راکھ راکھ کر دے گا
ابھی تک پن رہا ہوں جہالت ہی میں
یہ جو لفظ وشنی ہے کتابوں ہی میں لکھا ہوا ہے
ابھی تک پن رہا ہوں
جہالت ہی میں یہ جو لفظ وشنی ہے کتابوں ہی میں لکھا ہوا ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật