یہ آج مجھ پر کیا ہوا
عجیب سا سرور ہے
بدن نشے میں چھور ہے
اگر میں جاو توڑ دوں
کسی پہ ہاتھ چھوڑ دوں
کہاں سوڑا میرا معاف کرنا
یہ دوکی چول ہو گئے ہیں کیوں مجھے خبر نہیں
یہ دوکی چول ہو گئے ہیں کیوں مجھے خبر نہیں
کہیں پے دل کہیں پے میں قدم کہیں نظر کہیں
بہت حسین ہوں مگر
میں پیار سے سنم مگر
تمہارے موچھ لوچ لو اگر گلا تو موچھ دوں کہاں سوڑا میرا معاف کرنا
یہ آج مجھ کو کیا ہوا لرہ لرہ لرہ
زبان لڑکھڑا گئی ہوش ہی نہیں رہا
نہ جانے تو نے کیا سنا نہ جانے میں نے کیا کہا
نہ آج مجھ کو چوکنا نہ میری راہ روکنا
میں جو کروں کو کرنے دوں کوئی مرے تو مرنے دوں کہاں سنا میرا معاف کرنا
یہ آج مجھ کو کیا ہوا لرہ لرہ لرہ
عجیب سا سرور ہے بدن نشے میں چور ہے
پھر نجام توڑ دوں کسی پہ ہاتھ چھوڑ دوں کہاں سنا میرا معاف کرنا