آنکھوں میں لے کے خواب یہ بڑے
سڑکوں پہ کتنے آئنسٹائن ہیں پڑے پڑے ہوئے
کچھرے میں کھیلے نیسی اور مرے
گندی گلیوں میں یہاں فیڈرر سڑے سڑے ہوئے
نہ پوچھ تو نہ پوچھ تو
کیا حال ہے نہ پوچھ تو
اچھا بھلا سی اے اے سی فٹ کرے
بی بی اے والا بی بی سٹ کرے
آرٹسٹ سریلا بالز رنگ کرے
لیڈر ہمارا کچھ نہ من کرے
او جانے دے یار تو حال وال میرا کیا بتاؤ شہر ہے اکیلا
کہ جس نے تھامی گدھی چاہے کوئی بھی ہو چہرا دے گیا عوام کو وہ کیلا
نہ پوچھ تو
نہ پوچھ تو
کیا حال ہے نہ پوچھ تو
اچھے وقتوں میں پوچھے گا حال تو گندے وقتوں میں ہوتا نہ ملال کیوں
چھوڑی زرعہ برابر شرم تو نہ کرے نہ مرے ہر گھڑی کیوں لڑے
آنٹی کے سینٹیمنٹس کاریکٹ تھے بڑے
انکل بھی بالکل ڈیریکٹ تھے چڑے چڑے ہوئے
آہ آہ آنکھوں میں لے کے خواب یہ بڑے
سڑکوں پہ کتنے آئنسٹائن ہیں بڑے پڑے ہوئے
Wayne