خدا کے خوف سے مستانہ جو بھی ڈرتے ہیں
تو رب سے اس کی ہی فریاد کریتے ہیں خواجہ
اثر یہ دعاوں میں خواجہ کی دیا ہے رب نے
ہر ایک مرض کا علاج کرتے ہیں
خدا کے خوف سے مستانہ جو بھی ڈرتے ہیں
تو رب سے اس کی ہی فریاد کرتے ہیں خواجہ
اثر دعاوں میں خواجہ کی دیا ہے رب نے
ہر ایک مرض کا علاج کرتے ہیں خواجہ
اسی لیے کہنا ہے کیا
دروار چشتیاں میں یوں جھکتا ہے زمانہ
دروار چشتیاں میں یوں جھکتا ہے زمانہ
آجا مہین ہے میرا رحمت کا خطانہ
باجا رحمت کا خطانہ
دروار چشتیاں میں یوں جھکتا ہے زمانہ
باجا مہین ہے میرا رحمت کا خطانہ
آجا مہین ہے میرا رحمت کا خطانہ
کوئی نہیں ہے میرا رحمت کا خزانہ
با جا رحمت کا خزانہ
با جا رحمت کا خزانہ
خورو ملائکہ بھی وہاں جھومتی دیکھی
رحمت خدا کی ہم نے وہاں جھومتی دیکھی
با جا رحمت کا خزانہ
با جا رحمت کا خزانہ
با جا رحمت کا خزانہ
با جا رحمت کا خزانہ
لٹتا ہے ہر پہر تو کوئی غم نہیں ہوتا
خواجہ کا خزانہ تو کبھی کم نہیں ہوتا
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
اللہ نبی کی نظر کرم ان کے ساتھ میں
خواجہ رحمت کا خزانہ
اللہ نبی کی نظر کرم ان کے ساتھ میں
حیدر کے بھرانے کی بھی چابی ہے ہاتھ میں
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
لطری کو اگر چاہے
خواجہ رحمت کا خزانہ
خطرے کو اگر چاہے سمندر بنا دے گو
خطرے کو اگر چاہے سمندر بنا دے گو
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
جاتا ہے جو بھی اس پر قرم کرتے
خواجہ
جاتا ہے جو بھی اس پر قرم کرتے
خواجہ
جاتا ہے جو بھی اس پر قرم کرتے
خواجہ
جاتا ہے جو بھی اس پر قرم کرتے
خواجہ
ہندو مسلمہ سب کا بھرم
رکھتے ہیں خواجہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
حیدر کا دولارہ ہے وہ آلِ رسول ہے
وہ پنجتانِ پاک کے گلشنِ قصول ہے
خواجہ رحمت کا خزانہ
صدقہ نبی کا ہم نے اسے بانٹ کے دیکھا
صدقہ نبی کا ہم نے اسے بانٹ کے دیکھا
صدقہ نبی کا ہم نے اسے بانٹ کے دیکھا
رحمت کو اس کے طرف چکر کاتتے دیکھا
خواجہ رحمت کا خزانہ
خواجہ رحمت کا خزانہ
پتھر کے نہ موٹی نہ نانا
خواجہ رحمت کا خزانہ
پتھر کے نہ موٹی نہ نگینے کے واسطے
باجا کا نام کافی ہے دینے کے واسطے
باجا رحمت کا خزانہ
باجا رحمت کا خزانہ
جو باجا دی محبت کا ہے جدی وقت
ہم نے
نہیں ہوگا
جو باجا سے محبت کا ہے جدہ کم نہیں ہوگا
خلا سے جان بھی جائے مگر یہ کم نہیں ہوگا
باجا رحمت کا خزانہ
باجا رحمت کا خزانہ
باجا رحمت کا خزانہ
باجا رحمت کا خزانہ
باجا رحمت کا خزانہ
باجا رحمت کا خزانہ
ایک میں ہی نہیں کہتا ہے مستانہ زمانہ
آجا کے قرم کا تو نہیں کوئی ٹھکانہ
آجا رحمت کا خزانہ
آجا رحمت کا خزانہ
آجا رحمت کا خزانہ