خواجہِ ہند وہ دربار ہے آلہ تیرا
کبھی محروم نہیں مانگنے والا تیرا
حق تعالیٰ کی رضا خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
پیارے آقا کی عطا خواجہ مؤین دین ہے
ممبعِ جودو صخا خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
جو بھی مشکل میں انہیں آواز دیتا ہے اسے
کرتے مشکل سے رہا خواجہ مؤین دین ہے
خواجہ
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
قلمہِ طیب پڑھایا لاکھوں کو مسلم کیا
ہم کو حق جن سے ملا خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
فاطمہ زہرہ علی حسنین کے لخت جگر
جانشینِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
حق تعالیٰ کو محبت غوثِ عظم سے ہے اور
غوثِ عظم کی رضا خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
نام سے ان کے مسائب دور ہوتے ہیں میرے
ہاں میرے مشکل کشاں خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے
زاہدہ پر بھی کرم فرمائیں گے وہ بالیقین
غم زدہ دل کی صدا خواجہ مؤین دین ہے
نورِ چشمِ مصطفیٰ خواجہ مؤین دین ہے