تیرے خوابوں کا سفر کچھ یوں گزرتا رہا
خاموشی میں تیرے دل کی زبان سنتا رہا
ہر لمحہ تیرے بنا ادھرا ایسا لگا
مگر تیری ہسی سے ہی دنیا سمرتا رہا
تو جو ملا
تو فضاء میں بہار آئی
تیرے نام سے ہر ساس مسکرائی
مگر کہیں تیری
آنکھوں میں جو تنہائی تھی
اس کو سمجھا اپنے دل سے لگائی
محبت کی یہ داستہ
کچھ الجیسی رہی
نہ کہہ سکے جو وہ باتیں دل میں چھپی رہی
جہاں جانے کے بعد بھی تیرا سر پاکی ہے
تیرے بنا بھی تیرے ہونے کی وجہ کی ہے
میں نے تجھ سے وعدہ نہیں
کیا تھا کبھی
پر ہر دعا میں تیرا ہی ذکر کیا تھا
جو ملا تو فضاء میں بہار آئی
تیرے نام سے ہر ساس مسکرائی
مگر کہیں تیری آنکھوں میں جو تنہائی تھی
اس کو سمجھا اپنے دل سے لگائی
تیرے خوابوں کی گلی میں ہر روز کھو جاتا ہوں