خوش ہو انسان تیری بخش
کے لیے یہ سوا گیا
خوش ہو انسان تیری بخش کے لیے یہ سوا گیا
موت کے اندھیرے نہ رہیں گے موت کے اندھیرے نہ رہیں گے نور کا ممبا گیا
خوش ہو انسان تیری بخش کے لیے یہ سوا گیا
یہ سو مسیح ہے ایسی
ہستی نہ ہی مہر ہے نہ کوئی بستی
یہ سو مسیح ہے ایسی ہستی نہ ہی مہر ہے نہ کوئی بستی
بادشاہ ذلی عبد تک رہے گا آسمان تخت اور زمین پاکی چوکی
خوش ہو انسان تیری بخش کے لیے یہ سوا گیا
نجات کا راستہ ہی نہیں تھا یہ سو ہی دروازہ بس ملا ہے
نجات پانے کو دروازے سے داخل ہونے کا موقع ملا ہے
خوش ہو انسان تیری بخش کے لیے یہ سوا گیا
موت کے اندھیرے نہ رہیں گے موت کے اندھیرے نہ رہیں گے نور کا ممبا گیا
خوش ہو انسان تیری بخش
کے لیے یہ سوا گیا