کھلا ہے سبی کے لیے باب رحمان
وہاں کوئی رتبے میں ادنا نا آنی
مرادو سے دامن
نہیں کوئی خولی
او تارے لگائیں کڑے ہیں سوالی
میں پہلے پہل جب مدینے گیا تھا تو تھی دل کی حالت
ترپ جانے والی
سوالی میں پہلے پہل جب مدینے گیا تھا تو تھی دل کی حالت ترپ جانے والی
تو دربارے سچ مجھ میرے سامنے تھا
ابھی تک تظاور
تھا جس کا خویالی
تو تھی دوسرے
حالت
روزے کی جاری
دعا کے لیے حالت اٹھے تے تو کیسے
نہ احات خالی نہ وہ حات خالی
تارے سوی
کے
لیے باب رحمان وہاں کوئی رتبے میں
ادنا نا آنی
یادو سدا من
نہیں کوئی خولی او تارے لگائیں کڑے ہیں سوالی
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật