کھلا ہے سبی کے لیے باب رحمتوہاں کوئی رتبے میں ادنا نالی مرادوں سے دامنہیں کوئی خالی کتانے لگائے کھڑے کے سوالیمیں پہلے پہل جب مدینے گیا تھاتو تھی دل کی غالط تڑپ جانے والیمیں پہلے پہل جب مدینے گیا تھاتو تھی دل کی غالط تڑپ جانے والیوہ دربار سچ موجت میرے سامنے ہی تھاابھی تک تسامر تھا جس کا خیالیکھلا ہے سبی کے لیے باب رحمتوہاں کوئی رتبے میں ادنا نالیجو ایک ہاتھ سے دل شباہ لے ہوئے تھاتو تھی دوسرے ہاتھ روزے کی جالیجو ایک ہاتھ سے دل شباہ لے ہوئے تھاتو تھی دوسرے ہاتھ روزے کی جالیدعا کے لیے ہاتھ اٹھتے تو کیسےنہ جے گاتھ کالی نہ وہ گاتھ کالیکھلا ہے سبی کے لیے باب رحمتوہاں کوئی رتبے میں ادنا نالیجو پوچھا ہے تم نے کہ میں نظر کرنے کو کیا لے گیا تھاتو تفسیل سن لوجو پوچھا ہے تم نے کہ میں نظر کرنے کو کیا لے گیا تھاتو تفسیل سن لوتھاناتوں کا ایک ہار اشکوں کے موتیدروندوں کا گجرہ سلاموں کی ڈالیکھلا ہے سبی کے لیے باب رحمتوہاں کوئی رتبے میں ادنا نالیمیں اس آستانِ حرم کا گدا ہوںجہاں سجد کرتے ہیں شاہنِ عالممیں اس آستانِ حرم کا گدا ہوںجہاں سجد کرتے ہیں شاہنِ عالممجھے تاجداروں سے کم مت سمجھنامیرا سرشاہ نے تاج بلالیکھلا ہے سبی کے لیے باب رحمتوہاں کوئی رتبے میں ادنا نالیمیں توشیف سرکار کر تو رہا ہوںمگر اپنی اوقات سے باخبر ہوںمیں توشیف سرکار کر تو رہا ہوںمگر اپنی اوقات سے باخبر ہوںمیں صرف ایک ادنا سنا خواہوں کاکہاں میں کہانات اقبال غالیکھلا ہے سبی کے لیے باب رحمتوہاں کوئی رتبے میں ادنا نالیمرادوں سے دام نہیں کوئی کالیکتارے لگائے کھڑے گے سوادی