اور قیمتی یہ میرا ساتھ دیو احساس ہوئے کہ دنوچہ ہی دائے بسرا
بولو ذرا خدا قسمت چھ لکھ دے وے رسائی تیرے
سب بولو ذرا خدا قسمت چھ لکھ دے وے رسائی تیرے
پھر میں کران پلکہ دینالا کا
کران پلکہ دینالا کا
سفائی تیرے روزے دی خدا قسمت
کران پلکہ دینالا کا
کراپل کا دنالا کا صفائی
تیرے روزے دی خدا قسمت چھ لکھ دے وے رسائی تیرے
بڑے دور دور دے چھے رہے میری نظر اچھنے بولو
خدا قسمت چھ لکھ دے وے روزے دی
میں سمجھا مل گئی میں نوے شاہی دو جہانا دی
میں سمجھا مل گئی میں نوے شاہی دو جہانا دی
میں سمجھا مل گئی میں نوے شاہی دو جہانا دی
میں سمجھا مل گئی میں نوں
اے شاہی دو جہانا دی
پر ملے جے یا رسول اللہ
گدائی تیرے روز دی
سارے بولو ذرا ملے جے یا رسول اللہ
گدائی تیرے روز دی
ملے جے یا رسول اللہ
گدائی
ملے جے یا رسول اللہ
ملے جے یا رسول اللہ
گدائی تیرے روز دی
ملے جے یا رسول اللہ
گدائی تیرے
اور ایک تجربہ شدہ بات میں ارز کر رہا ہوں
اللہ کرے آپ مدینہ جائیں
اور مدینہ سے آپ کو واپس آنا پڑے
ایک وقت فیصلہ کن ہو
ویزا ختم ہو پیغام ملے
ایسی ہوتا ہے
عاشق مجبور ہو جاتے ہیں
اور بات ماننی پڑتی ہے
مگر دل کا عالم اس وقت کیا ہوتا ہے
میں ارز کر رہا ہوں
ہاں
عمر مندہ
عمر مندہ
خدا دا پہ
جاندہ
نیوس چلدہ
عمر مندہ
عمر مندہ
خدا دا پہ
جاندہ
نیوس چلدہ
ورنہ
عشق والے
نہیں جر سکتے
عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
تیرے روزے
بات سچی ہے
بولیں ذرا عشق والے
نہیں جر سکتے
عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
تیرے روزے دیں
عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
پر عمر مندہ
عمر مندہ
خدا دا پہ
جاندہ
نیوس چلدہ
میں دیکھے آئے
شاہ صاحب
عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
تیرے روزے دیں
عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
تیرے
روزے دیں
عشق والے
نہیں جر سکتے
عمر مندہ
عمر مندہ
خدا دا پہ
جاندہ
نیوس چلدہ
عمر مندہ
خدا دا پہ
جاندہ
نیوس چلدہ
ورنہ عشق والے
نہیں جر سکتے
عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
تیرے
جنہیں مدینہ نہیں چھوڑ سکتے
بولو ذرا عشق والے
نہیں جر سکتے
جدائیں
تیرے
جدائیں
تیرے
روزے دیں
اور یہ شیر میں
بڑا تھوڑا پڑھتا ہوں
مگر آپ کی محبت
مجھے کہہ رہی ہے
کہ آج پڑھنا چاہیے
مدینہ موت کس کو چاہیے
بولے زبان اللہ
اس طرح مانگا کریں
ملے حسن
دا صدقا
مینو مدفر
مدینہ وچھے
ملے حسنین
ملے حسنین
دا صدقا
مینو مدفر
مدینہ وچھے
ہمارا جسم اس لائق نہیں
یہ صدقہ پیشے نظر رکھیں
ملے حسنین
دا صدقا
مینو مدفر
مدینہ وچھے
خدا نو پیش
میں کرنا
خدا نو پیش
میں کرنا
تو ہائیتے
روزے دی
خدا نو پیش
میں کرنا
تو ہائیتے
روزے دی
اور حاصل کلام
بلکہ حاصل عقیدہ ہے یہ
کہ سبوت شام
قدسی
پیوی
سلام علی
ہمیں کہتے ہیں
مدینہ مدینہ نہ کرو
مدینہ نہ جاؤ
مجھے یہ بتاؤ کہ یہ قدسی جو معصوم ہیں
جو فرشتے ہیں
وہ مدینہ کیا کرنے آتے ہیں
وہ بخشش مانگنے آتے ہیں
وہ گناہ گار ہیں
نہیں ان کی ڈیوٹی سلام کی ہے
تو پھر میرے اور آپ جیسا گناہ گار
مدینہ کیوں نہ مانگے
جسے بخشش کی ضرورت ہے
اور اللہ قرآن میں دکھا رہا ہے
کہ اگر ہم اپنی جان پر ظلم کر بیٹھو
تو آؤ میرے حبیب کے دروازے پر
ہمیں کہتے ہو مدینہ نہ مانگو
اگر اتراز ہے
تو پہلے فرشتوں کا بندوبست کرو
نہیں کر سکو گے
پھر ہمیں بھی نہ رکھو
کہ سبوت شام
قدسی بھی
پیوندے میں
سلام علی
سبوت شام
قدسی بھی
پیوندے میں
سلام علی
خدا انجشان
محبوبا
خدا انجشان
محبوبا
وداعی
تیرے روزے دی
خدا انجشان
محبوبا
وداعی
تیرے روزے دی
مدینہ منگناڑے بولو
خدا انجشان
محبوبا
وداعی
اللہ اکبر
خدا انجشان
محبوبا
وداعی
تیرے روزے
اب میں آپ کی آواز سن رہا ہوں
بولنے درہا ہوں
خدا انجشان
محبوبا
مکتہ
حضور کے عاشق راضی ہوئے ہیں
میں اپنے عقیدے کی بنا پہ
مکتہ لکھ رہا ہوں
کہ زہیر عاشق
جو
مٹھے
مبارک دین
پہ کدسی
زہیر عاشق
جو مٹھے
مبارک دین
پہ کدسی
جدوں تاریف
لکھ کے میں
جدوں تاریف
لکھ کے میں
سن آئی
تیرے
بولو بولو
جدوں تاریف
لکھ کے میں
سن آئی
تیرے
روزے دیں
جدوں تاریف
لکھ کے میں
سن آئی
تیرے
روزے دیں
جدوں تاریف
لکھ کے میں
سنائی تیرے روزے دی
کران پلکاں دینالا کا صفائی تی
یہ ہم بات نہیں ہے بھانگے صرف بولیں
کران پلکاں دینالا کا
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
زندہ بھولیں
ایک بار بولیں
کران پلکاں دینالا کا صفائی تیرے روزے دی
کران پلکاں دینالا کا صفائی تیرے روزے دی
روزے دی