او نمہ شیوائی
بھوڑا بہ گیا بھوڑا بہ گیا لوکن کٹ کرتار دیا
ہوڑے نے بھائی گون ڈبو دے خند ہی گوتا مار لیا
دین لوک کا سوامی بھوڑا دیر لوک کی کہلاوے سے
مایاں اس کی برماویس نوں دونوں سمجھ ہی پاوے سے
دین لوک کا سوامی بھوڑا دیر لوک کی کہلاوے سے
مایاں اس کی برماویس نوں دونوں سمجھ ہی پاوے سے
واکے اُس نے ڈبو دے جس کو خود چٹا میں دھار لیا
ہوڑے نے بھائی گون ڈبو دے خند ہی گوتا مار لیا
عمرقسس نے قدار نات پہ اپنا جور دکھایا رے
چلیا مٹان قدار نات نے مٹا نہیں وہ پایا رے
ہوڑے نے وہ گنگا بیچ میں گیر کے نے سنگار لیا
اندر راج انکار میں ہو گیا مریادہ نے بھول گیا
توٹھ کے پرچھا پروت اوپر گفلت کے ماں ٹول گیا
چھیل یوں اس کا چیو سنبھو نے گنگا کے میں تار دیا
ہوڑے نے بھائی گون ڈبو دے خند ہی گوتا مار لیا
تاجیو راکھی نے سپنے میں دیکھا سارا حال یوں
ہل ہو گیا سے ستا رہا تھا سال بھرت سوال یوں
جو ڈوبے انہیں موکش دیا اس مرتو لوک سے پار کیا
ہوڑے نے بھائی گون ڈبو دے خند ہی گوتا مار لیا