Nhạc sĩ: Abulftah Ibnfaiz | Lời: Abulftah Ibnfaiz
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
ختم بخاری ختم بخاری ختم بخاری ختم بخاری مبارک ہو تم کو
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے مگر غم بھی ہے یہ جدایی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے مگر غم بھی ہے یہ جدایی کا دن ہے
پڑھے قائدے سے بخاری تلک ہم یہی دن خوشی کے کٹے ہیں شبِ غم
یہی پر گزارے ہیں بچپن کا عالم
یہی پر گڑھے اپنی یادوں کے پرچم
یہ خوش فہم برسوں سے پھالی تھی ہم نے
کہ ہر دن ہمارا پڑھائی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے مگر غم بھی ہے یہ جدایی کا دن ہے
یہ منزل ہے کیسی کہ منزل پہ آ کر
لبوں پر حسی کی جگہ آنکھ ہے تر
سفر ایک گھر کی طرف ہے ہمارا
مگر چھوٹتا ہے وہی دوسرا گھر
یہ بہنوں سے بہنوں کی دوری کا لمحہ
بچھڑنے کا بھائی سے بھائی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے مگر غم بھی ہے یہ
جدایی کا دن ہے
یہاں جس گھڑی آئے تھے ہم صفر تھے علوم نبوت سے ہم بے خبر تھے
بڑے
بے اثر تھے بڑے کم
نظر تھے نہ تھے جس میں پھل کوئی ایسے شجر تھے
بنایا ہمیں جس نے قابل
اسی سے
بچھڑنے کا دن ہے
بیدائی کا دن ہے
بچھڑنے کا دن ہے بیدائی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے
مگر غم بھی ہے یہ
جدایی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے
مگر غم بھی ہے یہ جدایی کا دن ہے
وہ استاز و استانی اور ان کا سایا
جنہوں نے ہمیں
ایک رستہ دکھایا
یہ دل ان کی فرقت کو کیسے سہے گا
یہ دل پہ غم کی چڑھائی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم
بخاری کا دن ہے مگر غم بھی ہے یہ جدایی کا دن ہے
مگر غم بھی ہے یہ
جدایی کا دن ہے
جو سیکھا ہے ہم نے سکھائیں وہ گھر گھر
پڑھا ہے جو ہم نے پڑھائیں وہ گھر گھر
ہمارے لیے یہ دعا
کرتے رہنا
جو رستہ ہے حق کا دکھائیں وہ گھر گھر
جدا ہونے والوں کی ترخی بھلا دو
یہ
رنجش سے دل کی صفائی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے مگر غم بھی ہے یہ
جدایی کا دن ہے
کسی قید میں ایسا ہوتا نہیں ہے
بیہا ہو کہ قیدی تو روتا نہیں ہے
یہی ہم نے دیکھا ہے
دنیا
میں اب تک
کوئی اپنی آنکھیں بھی گوتا نہیں ہے
قید خانہ
سمجھتے رہے تھے
اے جعفر
اسی سے رہائی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم بخاری کا دن ہے
مگر غم بھی ہے یہ
جدایی کا دن ہے
خوشی ہے کہ ختم
بخاری کا دن ہے
مگر غم بھی ہے یہ جدایی کا دن ہے