خوشیاں تمہاری ہم یوں منائیں خوشیوں کو بھی ناز ہو
رنگوں میں ڈھلتی ایسی لگن ہو سینے میں ہم راز ہو
آنکھوں میں تیری چاہت کے سپنے دڑکن پہ ہر ساز ہو
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
یاروں کا یار ہوں میں آدل خان ہوں تجھ سے میری زندگی
تجھ پہ میں واروں ہر ساس اپنی تُو میری آوارگی
اس دوستی سے چلتی ہیں سانسیں سانسوں میں خوشبو تیری
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
قبول تجھ کو یاروں کی محفل بکری ہوئی چاہتیں
جہ کی نگاہوں پہ زلف تہری یہ کیسی ہے سازشیں
امیر الدین آسد کے اتارے دل کی یہ خواہشیں
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
مہندی کے رنگ خوشیوں کے کہہ کہہ تا عمر بجھتے رہے
شریف دن سہرے کے رنگ تجھ پہ وہ سجتے رہے
رحمت کی چھاؤں سایا فگن ہو خوشیاں برستی رہے
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
بے خود ادایں ساری وفائے چاہت کی جادو گری
ملی آنکھیں ماسم چہرے ساری ہی جلوہ گری
شوخ اور بہکی سی دل لگی ہے بے تاب سی دل لگی
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
قسم یہ وعدے چاہت کے سودے خوابوں کی بے تابیاں
ہم تجھ کو دیکھیں نظروں میں اتر چاہت کی اہرانیاں
دل میں محبت کا ایک جہاں ہے او میرے دل جانیاں
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
شکیل کی دعا ہے یہی تمنا ہے خوش تم رہو ہمیشہ
دعا دوں گا تیرا خوفا نہ ہونا
مجھے کبھی نہ کھونا
میرے دل میں تم رہو گے ہمیشہ
یہ تم سے ہے یہ وعدہ
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
محفل سجائیں ہم ملکے سے جگ میں مچی دوم ہو
یارو کی محفل میں یار ناچے ناچو زرعہ جھوم لو
ہم سا دیوانا نہ کوئی ہوگا سارا جہاں گھوم لو
آج خوشیوں کا دن ہے میرے
یارو سادخان کی بارات ہے
رنگوں کے ساگر خوابوں کے منظر پائل کی جنکار ہو
نصے ہوایں گاتی فیزائیں ساگر میں تقرار ہو
دیوانگی کی راحت میں تہری
چاہے بے شمار ہو
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے
تاروں کی جھل مل یارو کی محفل آنکھوں کی یہ بے خودی
تڑپے تیرا دل پاگل دیوانا اس کو لگن ہے لگی
ہی کتنا ظالم شاہد کا مارا بلکہ لگی دل لگی
آج خوشیوں کا دن ہے میرے یارو سادخان کی بارات ہے