نین سلائے رات سلائے
ساتھی لے کے چاند کو آئے
دھندھل کا ایک پریوں کا میلہ ہے
آواز دو ہم آئیں گے
پھولوں کی چھاؤں میں
سوئیں گے اس طرح کوئی خوابوں میں آیا ہے
جب کھلی میری آنکھوں کے سامنے
میں نے دیکھا تو وہ میرے ساتھ میں
دیکھتے ہی وہ ہس کر کے بولی
جگتے رہنا تو نیند نہ کھولی
وہ پہلی رات ہے
پہلی ملاقات ہے
میرا چین ہے تو میری نیند ہے تو
میں نے بولا
چاہاں یہیں پہ سو جاتے ہیں پیار سے تم میرے دل کو توڑتے
سپنے پورے ہو تیرے اور میرے تیری طرح کے جو سب ٹوٹتے
اب میں روتا ہوں اس دن کو کوستا
جس دن تو میری زندگی میں آئی
اب تڑپتا ہوں تجھ سے جو بچڑا جس دن سے تجھ سے جدا ہوا
وہ آخری رات تھی
آخری ملاقات تھی
میرا چین تھا تو
میری نیند تھی تو
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật