اکھیانو خواب خوا گئی ہیں
ہماری چھوٹے لارے ملا گئی ہیں
عشق دوالہ پاکے تھوں ساڑے دلنوں کیوں ٹھکرا گئی ہیں
کی دسیت نوں اسی حالے دل اسی سولی اتھے ٹنگے ہیں
نہ دن لنگ دا نہ چین آندہ
اسی دردر رولدے فردے ہیں
سن لے ساڈی پریم کہانی
دل وچ پیار تے نینا وچ پانی
مک گئی محبت مک گئی آسان
نہیں مکتی پر جد مر جانی
عاشقان دے سینے وچ جیڑا درد نی جانے اوہی عاشقیاں فر جانے رب نی
لکھنے بیٹھوں اس کتاب پہ تو کتنے سارے کسے اور کہانیاں ہیں
وہ ساری باتیں جن میں بیٹھ گئی جوانیاں ہیں
کچھ خود بھی مرنے کا شوق تھا مجھے
اور باقی ساری میری جان تیری مہربانیاں ہیں
ہر خوشی ہوئی دور غم نزدیک ہے
کیسی بے جینی ہے یہ کیسی تکلیف ہے
ٹھیک ہے
بس ٹھیک ہے
تیرے عاشق کی حال جانا بین تیرے بھی ٹھیک ہے
ٹھیک ہے ٹھیک ہے ٹھیک ہے
لوگی عشق وشک کر لیندے نے
اسی عشق تا پیر جگہ بیٹھے
لوگی آر لوڑنوں فر دینے
اسی لبیا یار گوا بیٹھے
اہ دنیا والے پاگل نے
جڑے عاشق نوں سمجھاوندے نے
جڑے آگ نا بجھدی سمندران توں
آف وقت کمار پچھاو گئی
آشک اللہ
آشک lle