بے زبانے
یہ محبت
کی کہانی
اور عبادت
رات کالی میں
چک مگہت
عشق میرا تو ہے عبادت
تجھے چاہنے کی سزا جو ملے تو منظور ہے
بین تیر جینا ہمیں اب کہاں منظور ہے
پٹنے چلے ہیں ہم تو عشق کی راہ پے
شاید وفائے میں قربانی کے جاگیر ہے
کون جائے تجھے اتنا
کون جائے تجھے اتنا
کر
بھروسہ
میری چاہت
تو ملے تو
ہوگی راحت
سب کی نظروں
سے بچا کر رکھ میں لوں گا اپنا بنا کر
اتنا چلا جا رہا ہوں کاتوں کی اس راہ پے
کیا ہے دب بھی اس راستے
اتنا
کون جائے تجھے اتنا