ساری صدیوں پہ جو بھاری ہے وہ لمحہ ملتا
بھاری بھار
ساری صدیوں پہ جو بھاری ہے وہ لمحہ ملتا
کاش سرکار دو عالم پہ
کا زمانہ ملتا
کاش سرکار دو عالم کا
زمانہ ملتا
آپ کے پیچھے کھڑا ہو کے نمازیں پڑھتا
آپ کے پیچھے کھڑا ہو کے نمازیں پڑھتا
آپ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا
آپ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا
آپ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا
آپ کو دیکھتا مکہ سے میں ہجرت کرتے
آپ کا نقش قدم آپ کا رستہ ملتا
آپ کا نقش قدم آپ کا رستہ ملتا
آپ کو دیکھتا طائف میں دعائیں دیکھتا
آپ کو دیکھتا طائف میں دعائیں دیکھتا
یوں میرے ساتھ
صبر و تحمل کو سلیقہ ملتا
یوں میرے صبر و تحمل کو سلیقہ ملتا
روی صاحب جلال رکھ جائیے
میں حضراتِ گرامی قدر آپ کی خدمت میں بتانا چاہتا ہوں
کہ طائف
اور محمد
محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی
اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا
اور طائف میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جو مظالم توڑے گئے
ان مظالم کو دہرائے بھی نہیں جا سکتا
کہ محمد مصطفیٰ زخمی ہیں
اور زخم سر سے بہتا ہوا ان کی جوتیوں میں جمع ہو رہا ہے
لیکن حضور ہیں
کہ ان کے لئے دعائیں کر رہے ہیں
اس لئے
کہ آپ رحمت اللہ علیہ وسلم کی زندگی نہیں کریں
آپ رحمت اللہ علیہ وسلم کی زندگی نہیں کریں
تو جناب شاعر نے
اسی قیفیت کو ان حسین ترین انداز اور جذبات میں بیان کیا ہے
تائف میں دعائیں دیتے
یوں میرے صبر و تحمل کو صلیقہ ملتا
آپ کے سامنے رکھ دیتا میں سب کچھ لا کر
آپ کے سامنے رکھ دیتا میں سب کچھ لا کر
نصرت دی کے لیے جب بھی اشارہ ملتا
نصرت دی کے لیے جب بھی اشارہ ملتا
آپ کی طرح بٹھاتا میں اسے کندھوں پر
آپ کی طرح
آپ کی طرح بٹھاتا میں اسے کندھوں پر
آپ کی طرح بٹھاتا میں اسے کندھوں پر
راہ میں آپ کا جب کوئی نوازہ ملتا
راہ میں آپ کا جب کوئی نوازہ ملتا
راہ میں آپ کا جب کوئی نوازہ ملتا
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے
اپنا گھر بار لٹا دیتا تو اس کے بدلے