کر دو کرم مولا کر دو کرم ہم پہ کرم اللہ ہم پہ کرم
بکھرے ہوئے شرم سار گئے غم رحمت کے طلب گار گئے غم
بستہ نبی کا مولا رکھ لو برم
کر دو کرم مولا کر دو کرم ہم پہ کرم
اللہ ہم پہ کرم
دینے والا تو بڑا گئے ہم تجھی سے مانگتے گئے
کرتا گئے تو ہی
مشکلوں کی کرکوش آئی غم سے دے غم میرے غائی
اتنی سی ہے التجا
بکھرے ہوئے شرم سار گئے غم
رحمت کے طلب گار گئے غم
بستہ نبی کا مولا رکھ لو
بستہ نبی کا مولا رکھ لو
برم کر دو کرم مولا کر دو کرم
ہم پہ کرم اللہ ہم پہ کرم
تو خالی کے دو جہاں ہے
ذرے ذرے سے آیاں ہے
تیری ہی ہم دو سنہ
آ رب کا
اینات تُو ہے رب موجزات تُو ہے
بندوں پہ تُو مہربان
بکھرے ہوئے شرم سار گئے غم
رحمت کے طلب گار گئے غم
بستہ نبی کا مولا رکھ لو برم
برم کر دو کرم مولا رکھ لو برم
مولا کر دو کرم
ہم پہ کرم اللہ ہم پہ کرم
یارب مصطفیٰ یارب انبیاء
یارب مرتضی یارب اولیاء
تُو وحدہ ہو لا شریک لگو
تیری شان جلا جلا لگو
تُو کریم ہے
تُو عظیم ہے
رحمان ہے
تُو رحیم ہے
آدم کو تُو نے اسم سکھائے
نوح سے کشتی کو بنوایا
آگ لگی گلزار بنایا
اپنے خلیل کو بچایا
بیج کے مصر میں یوسف کو
شہنشاہ مصر بنایا
یونس کو پیٹ میں مچھلی کے آیت کریمہ پڑھوایا
تیرے حکم سے موسیٰ نے دریا نیل پار کیا
تیرے حکم سے موسیٰ نے دریا نیل پار کیا
تیرے حکم سے موسیٰ نے دریا نیل پار کیا
مردوں کو زندہ کرنے کا
عیسیٰ کو موجزہ دیا
آخر میں میرے آقا کو
میراج پہ بُلایا
دیدار ہے کرایا
میراج پہ بُلایا
دیدار ہے کرایا
میراج پہ بُلایا
دیدار ہے کرایا
یا رب زلجلال کر دو کرم