قرم ہو یا رسول اللہؑ قرم ہو یا حبیب اللہؑ
خناہوں کی نہیں جاتی ہے عادت
یا رسول اللہؑ تمھی اب کچھ کرو ماہِ رسالت
یا رسول اللہؑ خناہوں سے مجھے ہو جائے نفرہ
یا رسول اللہؑ نکل جائے بری ہر ایک فصلہ
یا رسول اللہؑ میں بچنا چاہتا ہوں ہائے
پھر بھی بچ نہیں پاتا
یا رسول اللہؑ میں بچنا چاہتا ہوں ہائے
پھر بھی بچ نہیں پاتا خناہوں کی پڑی رہے
ایسی عادت یا رسول اللہؑ مدد ہو سیدھی آقا
فرم ہو یا رسول اللہؑ فرم ہو یا حبیب اللہؑ
مجھے بھی دید کا شربت پلا دو خواب میں آ کر
دکھا دو روح تعبہ جانے جانا یا رسول اللہؑ
تمہارے یوں تو ایسا ہے بہت کم اور ایسا ہو
یہ نقشہ آنکھ میں ہو جائے تنہا یا رسول اللہؑ
سنا گئے آپ ہر عاشق کے گھر تشریف لاتے ہیں
یا رسول اللہؑ سنا گئے آپ ہر عاشق کے گھر تشریف لاتے ہیں
میرے گھر میں بھی ہو جائے چراغا یا رسول اللہؑ
مدد ہو سیدھی آقا فرم ہو یا رسول اللہؑ
فرم ہو یا حبیب اللہؑ
مجھے اکثر مدینے میں بلانا رحمتِ عالم
بلانا پھر بلانا رحمتِ عالم
نظر جب گنبدِ خزرا پہ پہنچی عاشق بہ نگلے
حضوری کی یہ لذت پھر چکھانا رحمتِ عالم
رہے بس آپ کے فیض و کرم کا سلسلہ جاری
یا رسول اللہؑ
رہے بس آپ کے فیض و کرم کا سلسلہ جاری
مدینے لے کے آئے عابدانہ رحمتِ عالم
مدد ہو سیدھی آقا فرم ہو یا رسول اللہؑ
کرم ہو یا حبیب اللہؑ
مجھے اپنی محبت دو خدا کے باستے دے دو
شاہاں قربت کی لذت دو خدا کے باستے دے دو
پڑے حالات کی بیڑی پڑی ہے میرے پاؤں میں
مجھے آنے کی طاقت دو خدا کے باستے دے دو
جسے پی کر کبھی نہ ہوش آئے سلورِ آلوں
یا رسول اللہؑ
جسے پی کر کبھی نہ ہوش آئے سلورِ آلوں
زیارت کا وہ شربت دو خدا کے باستے دے دو
مدد ہو سیدھی آقا کرم ہو یا رسول اللہؑ
کرم ہو یا حبیب اللہؑ
کرم ہو یا رسول اللہؑ
کرم ہو یا حبیب اللہؑ
کرم ہو یا رسول اللہؑ
کرم ہو یا حبیب اللہؑ
سبھی ٹھکرا چکے گر تم بھی مجھ سے ہو گئے ناراض
قسم رب کی کہیں کام نارہوں گا یا رسول اللہؑ
نا چھوڑے جرم چھٹتے ہیں کمارے ڈرس مرتا ہے
نا جانے نیک آخر کب بنوں گا یا رسول اللہؑ
مجھے مرنا ہے آقا غمبد خزرا کے سائے میں
یا رسول اللہؑ
مجھے مرنا ہے آقا غمبد خزرا کے سائے میں
وطن میں مر گیا تو کیا کروں گا یا رسول اللہؑ
مدد ہو سیدھی آقا
کرم ہو یا رسول اللہؑ
کرم ہو یا حبیب اللہؑ
کرم ہو یا رسول اللہؑ
کرم ہو یا حبیب اللہؑ