موسیقی
تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی
جب سے کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں
تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
ہزار موسموں کی حکمرانی ہے میرے دل پر
وسیع میں جب بھی ہستا ہوں
تو
جب سے کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں
تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
کنگن کنگن کنگن کنگن کنگن کنگن کنگن کنگن
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
کاش میں تیرے
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
تو بڑے پیار بڑے چاہو بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن
کنگن ہوتا
اور بیتاب اس فرقت کے حضان لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو
کسی سوچ میں ڈوبی جو
گھماتی مجھ کو
میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
مور کے جیسا تیرا جسم لہک سا جاتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
کاش میں تیرے ہاتھ کا کنگن ہوتا
کی میں ہیدت سے تہک سا جاتا
رات کو جب بھی تمیدوں کے سفر پر جاتی
مرمری ہاتھ کا ایک تکیا بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیرے ظلفوں کو تیرے گال کو چومتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
جب بھی تو بند کبا کھولنے لگتی جانا
اپنے آنکھوں کو تیرے نور سے خیرا کرتا
مجھ کو بیتاب سرکتا تیری چاہت کا نشا
میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سبندن ہوتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سبندن ہوتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
تو بڑے پیار بڑے چاہو بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
موسیقا