ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Kalyug Ka Mitr Kaun Hai

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát kalyug ka mitr kaun hai do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat kalyug ka mitr kaun hai - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Kalyug Ka Mitr Kaun Hai chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Kalyug Ka Mitr Kaun Hai do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát kalyug ka mitr kaun hai mp3, playlist/album, MV/Video kalyug ka mitr kaun hai miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Kalyug Ka Mitr Kaun Hai

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

لیکن جہاں پر ناچ گانے کا کارے ہوتا ہوں
جہاں پر نچناریاں ناچتی ہوں
لوگ تماثاں دیکھتے ہوں
وہاں پر کسی کو بلانے کی ضرورت نہیں پڑتی
وہاں پر تو بنا بلانے پر بھی لاکھوں کی بھڑ ہو جاتی
ایسی جگہ کسی سے یقدان لینے کی ضرورت نہیں پڑتی
لوگ پیسے لٹا رکھتے ہیں
باپ بیٹا سے نہیں پوچھتا بیٹا باپ سے نہیں پوچھتا
لیکن جہاں پر کثا ہوتی ہو یق ہوتی ہو
بیٹا کہے گا پتا جی گھر پر نہیں ابھی ہم پاوتی نہیں نکال سکتے
پتا جی کہیں گے ہمارے پاس ہے کیا آپ نے سب بچوں کو سوم دیا
سب کچھ انہی کے پاس ہے وہ جانے ان کی لیلہ جانے
پتا بیٹے کے سر پر نک دیتا ہے بیٹا پتا کے سر پر نک دیتا ہے
اب زیادہ بے شرم ہو تو بار بار چلے جاؤ
اور اجتدار بیٹا کے لیے آپ بھوکت سوچو کہ چلو کیا جانا پا
یہ دھرمیت حستی ہے کلی کالی کالی
دیور سری نارد کہتے ہیں کہ میں نے پتھر
پر کہیں بھی سب کارے ہوتی نہیں دیکھا
اس لیے میرا منہ اسنکوشت ہو گیا ہے
اس لیے میری منہ اسنکوشت ہو گیا ہے
اور تو اور میں نے ایک درشت اور دیکھا وہ لے کیا دیکھا
کہ کلی نہ دھرم مطرے نہ دھریبادی تادھنا
جو کلی اُن کا مطرہ ہے بولے بولے وہ ادھرم ہے
جہاں پر دھرم کا کارے ہو
وہاں پر لوگ اس کو مٹانے کو تو آ جاتے ہیں
لیکن اس کو سمارنے کے نہیں آتے ہیں
دھرمی کے کارے کو بنانے والے ہوگے چار
اور اس کو مٹانے والے ہوگے چالیس
لوگ کہتے ہیں نا دیکھتے ہیں ہمارے بینا
کیسے یق ہوگا ہمارے بینا کیسے قصہ ہوگی
ہمارے بینا کیسے بھندارہ ہوگا ہمارے بینا کیسے مندر بنے گا
ہمارے بینا کیسے مرتی کی ستھاپنا ہوگی
کیوں کہ کلی اُک کا جو مطرہ یہ ادھرم ہے
جھوٹ بولنے والے لوگ دنیا کو پریے لگے
اور سبت بولنے والا بندی ہر بیٹھے کیے
دل کو چھوپو
دیور سی نارد کہتے ہیں کہ میرے مند کو کہیں بھی شانشاں نہیں کی
اور تو اور میں نے پرتھی کی آترہ میں ایک درش اور دیکھا
ترونی پرہوپا گہے شیال کو بدھ دائے گا
گھر میں پریبار میں
برت جنوں کا کوئی شممان نہیں ہوتا
جو یوما لوگ ہیں نا وہ سب اپنی اپنی چلا دیں
ایک پتا کو سمجھنے میں
بیٹھی کو ساٹھ پرس لگ جاتے ہیں
لیکن پھر بھی وہ بیٹھی اپنے ماں تا پتا کو نہیں سمجھ پا
جب وہ بالک اپنے ماں تا پتا کی گودے میں
ہوتا ہے نا تو اس کو دنیا اچھی نہیں لگتی
اگر کوئی پڑوشی بٹی آپ کو اپنی گود میں اٹھا کرتی رکھے گا
اور اس وقت اگر اس کی ماں اور اس کی پتا آگئے تو ہزار
لوگوں کے بیچ میں اس کی ماں تا پتا کی گود میں آ جائے گا
لیکن جب وہی بالک دھیرے دھوری بڑا ہونے لگتا ہے
تو ماں سے کہتا ہے جب پتا جی گھر میں نہیں رہتی تو ہم کو اچھا لگتا ہے
پتا جی گھر میں آ جاتی ہے تو ہم کو در لگتا ہے
جس بالک کو اپنے پتا کی گود سب سے پریہ ہوا کرتی تھی
وہی بالک تھوڑا سا بڑا ہو کہنے لگا ماتا جی
جب پتا جی گھر میں نہیں ہوتے ہم کو اچھا لگتا ہے
اور جب پتا جی گھر میں آتے ہیں تو ہم کو برا لگا
در لگا
پتا مند میں سوچتا چلو اچھا ہوا میرا پتا کنس کا مجھ سے ڈڑھتو رہا ہے
بالک دھیلے دھیلے تھوڑا سا بڑا اور
اسکل پڑھنے کے جانے لگا
جب وہی بیٹا پندرہ برس کا ہو گیا
تو سبھی پریوارے کے لوگوں کے سامنے
وہی بیٹا کہنے لگا کہ پتا جی سکھ کم ہیں
جمعانے کی حساب سے نہیں چلی
جمعانے کیا کہتا ہے اور پتا جی کیا کہتا ہے
جو بیٹا پچھ پنے پتا کی گود میں بیٹھنے کی ترستا تھا
دنیا کے سامنے روتا تھا پتا کی گود میں جانا ہے
وہی بیٹا پندرہ برس کا ہو گیا کہتا ہے
کہ پتا جی جمعانے کی حساب سے نہیں چلی
جب وہی بیٹا پتہ چش برس کا ہو جاتا ہے
اس بیٹے کی سادھی ہو جاتی ہے
تو وہی بیٹا کہنے لگتا ہے کہ پتا جی کے ساتھ میں رہنا بھی ہمارے لیے
بہت دکتائی ہو گئے ہیں اپنی مرضی سے کوئی کام کری نہیں سکتی
پتا جی سے دور ہو جاتا ہے
ایکانت میں جا کر پتا رونے لگتا ہے کہ
جس بیٹے کو میں نے گود میں کھنایا تھا
اور آج وہی بیٹا مجھ سے کہتا ہے کہ مجھے
پتا جی کے ساتھ رہنا اچھا نہیں لگتا
یہ دور ہے
پتا جی میں عقل نہیں ہے
مانے کے حساب کے لئے پتا جی دھن خرچ نہیں کرنا چاہے
وہ جو اسی بیٹے کے گھر میں ہے
جب اس کی سنتان جنب لیتی ہے
جب اس کی سنتان اس کی نہیں سنتی
تو پھر وہ ادھارن دیتا ہے
کہ ہمارے پتا جی جب گھر میں آتے تھے
ہم تھر تھر کھاتے تھے
ہم ڈردے تھے
پتا جی کو دیکھ کر پشینا آ جاتا تھا
لیکن ہمارے پچھے ہم سے دردے تھے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...