کوپ کویا ہے
کوپ کویا ہے
کیوں سے نہ کہب سگر دردی سب پھریاد نہ کرو
جہاں بے بفائی چہرہ
کبھو یاد نہ کرو
موسیق باہر ہے انبوش باہر
برباد کون کہ ہم کہ گے بڑی خوش رہا تھا رو
دھوکھا کئی لوگ خود ہم کہ گے دھوکھے باد کون ہوتا
جنگی تاہرہ چلتے برباد نہ کرو
جہاں بے بفائی چہرہ کبھو یاد نہ کرو
موسیق باہر ہے انبوش باہر
موسیق باہر
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật