کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو کئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے
سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤ گے
سنا ہے غیر کی
محفل میں تم نہ جاؤ گے
کہو تو آج سجا لوں غریب خانے کو
کہو تو آج سجا لوں غریب خانے کو
دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھول کھلے
کہیں جگہ نہ ملی میرے کاشیاں آنے کو
کہیں جگہ نہ ملی میرے کاشیاں آنے کو
کہیں جگہ نہ ملی میرے کاشیاں آنے کو
اب آگے تم پہ بھی ممکن ہے کوئی بات آئے
اب آگے تم پہ بھی ممکن ہے کوئی بات آئے
جو حکم ہوئے جو حکم ہوئے
تو یہی روح کو تم فسانے کو
جو حکم ہوئے تو یہی روح کو تم فسانے کو
دبا کے قبر میں سب چلتی یہ دعا
نہ سلام
چل کے آئے
خوفات ہاں پڑھنے
ہم نے مر کر بھی تم کو جیت لیا
دبا کے قبر میں سب چلتی یہ دعا
نہ سلام
سرا سی دیر میں
کہیں جگہ نہ ملے
کیا ہو گیا زمانے کو
زرا سی دیر میں کیا ہو گیا زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے
تیرے فسانے کو
تیرے فسانے کو
تیرے فسانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو