کاتبِ تقدیر مدینہ لکھ دے میری قسمت میں
اُن کے در پر جینا مرنا لکھ دے میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ لکھ دے میری قسمت میں
پلکوں سے میں چُمتا رہوں بس
تیبہ کے ہر ذریعے کو
پلکوں سے میں چُمتا رہوں بس
تیبہ کے ہر ذریعے کو
تھام کے جالیاں کی رونا
لکھ دے میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ لکھ دے میری قسمت میں
جن کو طلب ہے اُن کو عطا کر
یہ دنیا کی خوشبویں
جن کو طلب ہے اُن کو عطا کر
یہ دنیا کی خوشبویں
میرے کفن میں اُن کا پسینہ لکھ دے میں
میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ لکھ دے میری قسمت میں
ہے یہ تقاضا پیاس کا میری
بیٹھ کے روزہِ عقدس پر
ہے یہ تقاضا پیاس کا میری
بیٹھ کے روزہِ عقدس پر
ہر لمحہ زمزم کا پینا
لکھ دے میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ
لکھ دے میری قسمت میں
ہے یہ تقاضہ پیاس کا میری
بیٹھ کے روزہِ عقدس پر
ہے یہ تقاضہ پیاس کا میری
بیٹھ کے روزہِ عقدس پر
ہر لمحہ زمزم کا پینا
لکھ دے میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ
لکھ دے میری قسمت میں
میری ناتوں میں بھی یارب
بھر دے تو حسان کا رنگ
میری ناتوں میں بھی یارب
بھر دے تو حسان کا رنگ
کہتا ہے عشرتیہ
دیوانا لکھ دے میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ
لکھ دے میری قسمت میں
کاتبِ تقدیر مدینہ
لکھ دے میری قسمت میں