کاش یہ دعا میری معجزے میں ڈھل جائے
کاش یہ دعا میری معجزے میں ڈھل جائے
سامنے مدینہ ہو سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
ہم گناہگاروں پر آپ جو کرم کردے
ہم گناہگاروں کی زندگی سور جائے
سامنے مدینہ ہو سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
واسطہ نواسوں کا صدق غوث اعظم کا
آفت و بلہ ساری سب کے سر سے ٹل جائے
سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
اے میرے سخی داتا میری سوئی قسمت بھی
آپ کے اشارے سے یا نبی بدل جائے
سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
جب گزر رہے ہو ہم پل سرات سے آقا
پاؤں ڈگ مگائے تو خود بخود سنبھل جائے
سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
پنج تن کے صدقے میں ہو لہد مدینے میں
ہو کرم جو محاصن پر زندگی بدل جائے
کاش یہ دعا میری موجزے میں ڈل جائے
سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
کاش یہ دعا میری موجزے میں ڈل جائے