جس گلی سے گزر گے
ہم نے تیرا دیدار کر لیا
نظریں جھوکی اور
نظروں نے سب کچھ بیان کر دیا
لفظیں کھاموش تھے
نہ کچھ کہہ سکے
ہہف کی آدھوں نے
ہمارا سونا حرام کر دیا
یاہو تیری آنکھوں کی مستی
یہ ہوتے تیرے پیارے
نیک پر تیرے لوو بائٹے دینا چاہتے
ہوش نہ آنے دو یہ روحانی راتے آگوش ملے تجھے
جنہ دکھا دے
نادان تیری ہیرنی ہاتھوں سے کھیلانے تجھے
میٹھی کھیل بھی ہاں بیبی فیل میں
ہاں بیبی فیل میں
ہاں بیبی فیل میں
بیبی جانو شونا سرا ہاتھوں کو سمھال کے
ساکھی میری پیاسا تیرا گھونٹ دے دو جام کے
ٹوٹا کا تو سوٹا کا جو چھوڑے تجھ کو ہوتوں سے
فونگ کے لکھالے پیٹو فونگاٹو کو اڑ کے
بھونا پسند ہے حلدی اور چند بندن کو توڑیلے نمبر
کو سمبر میری تو ایمیلی اور میں ہوں تیرا بلمبر
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật