کوئی رہزن اور نہ کوئی چور پکڑا جائے گا
تو پھر کیا ہوگا
جو کرے گا عشق وہ کل پور پکڑا جائے گا
کوئی رہزن اور نہ کوئی چور پکڑا جائے گا
جو کرے گا عشق وہ کل پور پکڑا جائے گا
چیچا وطنی کا ہو عاشق یا کے ٹنڈو جام کا
ہوگا چرچا ڈھاکا اور سلہٹ تک اس کے نام کا
ظلف کی زنجیر سے لپٹے گا اپنی لہر میں
عشق کا مجرم نہیں چھپتا کسی بھی شہر میں
چھپتا کسی بھی شہر میں
بچ گیا پنڈی
پنڈی
ہاں بھائی
بچ گیا پنڈی
تو بولا ہار پکڑا جائے گا
بچ گیا پنڈی
تو بولا ہار پکڑا جائے گا
جو کرے گا عشق وہ کل پور پکڑا جائے گا
جو کرے گا عشق وہ کل پور پکڑا جائے گا
ہم نے مانا آج کل کے جس پدر اشاق ہیں
راز دل اپنا چھپانے میں بڑے مرشاک ہیں
بات وہ بھی سن لو تم
جو شیخ سادی نے کہی
کیا
عشق ہو یا مشک دونوں
چھپ نہیں سکتے کبھی
لبس لے تو دھڑکنوں کا
اچھا جی
ہاں بھائی
لبس لے تو دھڑکنوں کا
شور پکڑا جائے گا
لبس لے تو دھڑکنوں کا
شور پکڑا جائے گا
جو کرے گا عشق وہ کل پور پکڑا جائے گا
بہت سارے دانے سارے ساپا
دیدہ پا مگا
اس جہوں میں ہر طرح کی چوریاں کرتے ہیں لوگ
چوریاں کرتے ہیں لوگ
ہر پرائی چیز پر جی جان سے مرتے ہیں لوگ
جی جان سے مرتے ہیں لوگ
کوئی شاعر ہے تو وہ چوری کرے اشعار کی
چوری کرے اشعار کی
دوست بن کر جیب کاتے کوئی اپنے یار کی
توبہ توبہ بھائی
یہ نہ سمجھو صرف مرغی
چوری پتر
ٹک ٹک کیا رہی ہے
یہ نہ سمجھو صرف مرغی
چور پکڑا جائے گا
یہ نہ سمجھو صرف مرغی
چور پکڑا جائے گا
جو کرے گا عشق وہ کل پور پکڑا جائے گا
تھا کبھی شامل فقط غم کے پرستاروں میں عشق
بن کے ٹیڈی گھومتا ہے اب تو بازاروں میں عشق
راہ چلتی لڑکیوں پر عشق آوازیں کسے
اور پٹ جائے تو سب کے ساتھ وہ خود
بھی حسے خود بھی حسے
ڈیٹ کتنا ہی بنے
اچھا جی
ارے ہاں بھائی زمانہ ہی ایسا ہے
ڈیٹ کتنا ہی بنے
ہر طور پکڑا جائے گا
ڈیٹ کتنا ہی بنے
ہر طور پکڑا جائے گا
جو کرے گا
ہاں جو کرے گا
ہاں جو کرے گا
ہاں جو کرے گا
ہاں جو کرے گا
جبو رے لوڑا آ گیا
ہاں جو کرے گا
عشق وہ پھل بار پکڑا جائے گا
لیلا کہنے دی رانجے نوں
لیلا کہنے دی رانجے نوں
لیلا کہنے دی رانجے نوں
تو ایک ہی کم بخایا
عشق دارولا پا کے تو تو وخراں ٹھونگ رچایا
اے گل سن کے لیلا دی سب عاشقہ شور
بچایا
اپنی بولی بدل کے مجنوم اس رائے فرمایا
بھائیو جو کرے گا
عشق وہ پھل بار پکڑا جائے گا
کوئی لا حسن اور نہ
کوئی چون پکڑا جائے گا
جو کرے گا
عشق وہ پھل بار پکڑا جائے گا