ایسا بھی کیا کیا
کہ جی تیرا اٹھ ہے گیا
اک صدی گزری ہے ساتھ تیرے
لوٹا دے وہ وقت میرا
گر اتنا برا ہوں میں تو
احساس کیوں نہ ہونے دیا
اب جینا نہیں ہے تیرے بھن
اب جینا نہیں ہے
تیرے ساتھ بھی
ٹوٹا ہوں میں
ٹوٹا ہے تو بھی
پر دل کو سمجھائے کوئی
دل تو ہے وہی پہ کھڑا جن
رستوں پہ تو نہ ملا
سہارا تو بنا تو ہر سو
پھر ساتھ کیوں نہ دے سکتا ہے
ساتھ کیوں نہ دے سکا
یادیں بھی اتنی ہی ہے
حسین
پر دل کو
سمجھائے کوئی
اب جینا نہیں ہے تیرے دل
اب جینا نہیں ہے
تیرے ساتھ بھی
ٹوٹا ہوں میں ٹوٹا ہے تو بھی پر دل کو سمجھائے کوئی
باتیاں کہیں رہنے دیں
اور کہہ دیں الودا