ہو
شکر کروں اس مالک کا
یوں میرے بھاگ مہلی کیا ہو
کدے نظر لاغ جا چھوڑے کے
مالا وے کالا
ٹھکا ہو
ہو فیمک کھاوے گھولا چھ پٹکا
اُس کا تھوڑا گھنی کو رس ہوں گای بلمہ
ہائے میں دودھ سی مڑای بلمہ
بڑا ہری جائی بلمہ
سپنے میں آوے روز بلمہ
میری مورس کلائی بلمہ
سپنے میں آوے روز بلمہ میری مورس کلائی بلمہ
دیپ کی تبلید آئے رتن
دل میں اپن لکھوڑو میں
کاتل سے تیری بیر نیرا کے مارے تیر ستھری تیری لگای بلمہ
بڑا ہری جائی بلمہ سپنے میں آوے روز بلمہ میری مورس کلائی بلمہ