کاجر کروں تو کیل کی رائے
سرما دیو نہ جائے
جن نین نین مر پیا بست ہیں
دو جا کون سمائے
جب سے پیا پردیس چلے گئے
چھتیا پر لاغل کٹریا ہو رام
جب سے پیا پردیس چلے گئے
چھتیا پر لاغل کٹریا ہو رام
سینیا بھی نہ میں ایسی تڑپوں
جل بھی نہ جیسے مچھریا ہو رام
ہمری جوانیوں بیرن بنے کی
ہم کے ستائے دن رتیا ہو رام
دن کو چین نہیں رات کو ندیا
گھوموں بن کے بھوریا ہو رام
جب سے پیا پردیس چلے گئے
چھتیا پر لاغل کٹریا ہو رام
چیت بے ساکھ سونواں بیتل
بیتل ہاراں پھگنواں
رتیا کے ستلے میں دے گھلی سبنواں
پولی نہ کونوں خبریاں ہو رام
جب سے پیا پردیس چلے گئے
چھتیا پر لاغل کٹریا ہو رام
جب سنیوں تو لگوائی با
پجھ بے توہار چرنیاں ہو رام
آنکھ کے پتریاں میں تو ہکیراں خبر
جائے نہ دے بھر سہریاں ہو رام
جب سے پیا پردیس چلے گئے
چھتیا پر لاغل کٹریا ہو رام