موسیقی
یہ شہروں کی سی دوریاں ہی کیوں
تو میرے ہو کے بھی نہ ہو سکے ہوئیوں
اگر کچھ نہیں تو ہم سوچتے بھی کیوں
یہ جان لو کہ تیرے بین نہ رہ سکوں
یہ باتیں فلمی لگتی کبھی
پر دل میں میرے کہیں
ہے جگہ تیری بس علیدہ
تجھے دیکھتی نہیں
نہ ہی ملتی ہیں کو جاتت
نہ ہی ملتے ہیں خیال
پر ایک روح تو جسم
بس پیچھے ہے کچھ سال
تم لے کے چل پڑو ان راستوں پہ
جن کا اختتام نہیں
کوستا ہوں فاصلوں کو
تم بین یوں آرام نہیں
اور تم بھی جان لو
کہ تم سا کوئی انسان نہیں
رکو تھوڑا ساس لو
تو کرنی تم سے بات کریں
نہیں ملے آج تک ہم جانا کبھی
اور ملیں گے تو
ذرا مجھے تم سمجھانا سہی
میں توڑ لاؤں کیسے چاندہ
وہ زمانہ نہیں
ہمارا دن ہی ہے
خواہشاں
یہ کوئی بہانہ نہیں
یہ دوریاں ہی کیوں
تم میرے ہو کے
بھی نہ ہو سکے ہوئیوں
اگر کچھ نہیں
تو ہم سوچتے بھی کیوں
یہ جان لوں
کہ تیرے بین نہ رہ سکوں
یہ شہروں کیسی دوریاں
ہی کیوں
تم میرے ہو کے
بھی نہ ہو سکے ہوئیوں
اگر کچھ نہیں
تو ہم سوچتے بھی کیوں
یہ جان لوں
لوگ کے تیرے بینہ رہ سکوں
اگر تو کم ہوتے یہ غم
اگر آنکھیں نہ ہو نم
اگر تو ہوتے ساتھ
تو پھر نہ ہو یہ ستم
اگر تم مجھ کو چاہو
بے حد اب اس قدر
اگر تم دے دو چھاؤں
اس دھوپ میں در بدر
تو نہ ہوتے یہ غم
تیری چھاؤں میں جدھر
تم میں دیکھتے ہیں ہم
تیری یادوں میں جدھر
تو نہ ہوتے یہ غم
تیری چھاؤں میں جدھر
تم میں دیکھتے ہیں ہم
تیری یادوں میں جدھر
دوریاں ہی کیوں
تم میرے ہو کے بھی نہ ہو سکے ہوئیوں
اگر کچھ نہیں تو ہم سوچیں
تے بھی کیوں
یہ جان لو کہ تیرے
بین نا رہ سکوں
یہ شہروں کیسی دوریاں ہی کیوں
تو میرے ہو کے بھی نہ ہو سکے ہوئیوں
اگر کچھ نہیں تو ہم سوچتے بھی کیوں
یہ جان لو کہ تیرے
بین نا رہ سکوں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật