تیریاں
جنائی تھی
تیریاں میں مجھ کو کوئی دکھے نہ
تیریاں میں اتیار میں رہی نہ
تجھے ڈھونڈ تا پیرا دل سمندر بنا تا
تیرے بنا زندگی سے خوفتا
سارے اپنے سجاوگے کہاں
ساما سارا اپنا چھڑ لے ہو یہاں
جانے جا زرا بول کے تو دیکھا کی تو پھول چکا ہے
جانے جا میری آنکھوں میں تو دیکھا دل ڈھونڈ ڈھونڈ چکا ہے
لہجے کی دوزوگت نیاماز بگای تھی
سدھیوں کے بولے جو تیپہ خان لائی تھی
تیریاں میں خود کو بولن یہاں گریاں تیریاں میں مجھ
سے مولا بھر موری نہ تجھے ڈھونڈ تا پیرا من بکر سا کیا
تا تیرے بنا زندگی سے راحتا سارے اپنے سجاوگے کہاں
سارا اپنا چھڑ لے ہو یہاں
جانے جا زرآ بول کے تو دیکھا کی تو پھول چکا ہے
جانے جا میری آنکھوں میں تو دیکھا دل ڈھونڈ ڈھونڈ چکا ہے
جانے جا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
02:42