جہاں لوگ صرف اپنے لئے مانگتے ہیں
میں نے آپ بھی تیری خوشی مانگی
رب کرے
جو کچھ تو چاہے
تجھے سب میں جائے
بس تو خوش رہے
اس زندگی سے
کوئی بھی
کبھی بھی جا سکتا ہے
لوگ بہت ہیں یہاں
عشق کی امید مت کر
جسے جتنا سر چڑھاؤ گے
اتنا نظروں میں گرتے جاؤ گے
کہہ میں باؤں گا نہیں
خاموشی تم سمجھ نہیں پاؤ گے
سمجھو تو عشق ہے
نہ سمجھو تو مزاق
فرق صرف اتنا ہے
میں نے عشق کیا تھا
اور تم نے مزاق
نفرت نہیں ہے تم سے
بس دل سے اتر گئے ہو
تم اترے نہیں ہو دل سے
نکل دئیے گئے ہو
بس اتنی سی بات ہے
تم سے کوئی بھی رشتہ رکھنے کا
اب دل نہیں رہا ہے
ہم
چھوپوں میں
کمزور نہیں
کہ عشق اگر مزاق ہو
تو مرنے کے لیے موت ضروری نہیں
اور ہر موت کے لیے
جسم کا مر جانا ضروری نہیں
سفر بتا رہا ہے
منزل بیعت کبسرت ہے
کسی ایک کا ہو کر رہ جانا ہے عشق ہے
اکیلا ہوں
خوش ہوں
کہ اس کو دا سے عشق کر لے
قلیل کو
افسر وہی منظور ہے
وہی منظور ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật