رب کی قرآن ہے عشق کو
دل کی دیوانی ہے عشق کو
کہنے سے پیاری ہے عشق
کوئی سبحانی لانی ہے عشق
گرتا سے جھٹا ہے عشق
گھٹتا سے گھٹتا ہے عشق
ساسوں میں ملتا ہے عشق
کوئی لاکھوں کا عشق
میرے گھر کو پجا سے جھدا کردے
یوں بس تو مجھ کو پتا کردے
میرا حال تو میری حال تو
بس کردے عشق آنا
پیرے بابوں میں میرا
عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
پیرے بابوں میں میرا
عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
رب کی قرآن ہے عشق
کوئی دل کی دیوانی ہے عشق
کہنے سے پیاری ہے عشق
کوئی سبحانی لانی ہے عشق
سوچوں تجھے کون ہے صوفیان
سوچوں تجھے کون شام ہے
منزیلوں پہ اب تو میری
ایک ہی تکانا کر
پیرے آنکھ میں میری غلطی ہے
کوئی دن سے ہی نہ بنگے
خوابوں سے آگے چل گئے ہے
تمہیں بتانا
پیرے بابوں میں میرا
عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
پیرے بابوں میں میرا
عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
کب کی دل کی دیوانی ہے عشق
کوئی دل کی دیوانی ہے عشق
کہنے سے پیاری ہے عشق
کوئی سبحانی لانی ہے عشق
گرد سے چڑھنا ہے عشق
مکڑ سے ٹھلنا ہے عشق
مکڑ سے ٹھلنا ہے عشق