ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex
Sorry, this content is currently not available in your country due to its copyright restriction.
You can choose other content. Thanks for your understanding.
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát inqilab do ca sĩ Jokhay thuộc thể loại Au My Khac. Tìm loi bai hat inqilab - Jokhay ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Inqilab chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Inqilab do ca sĩ Jokhay thể hiện, thuộc thể loại Âu Mỹ khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát inqilab mp3, playlist/album, MV/Video inqilab miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Inqilab

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

درجہ حرارت بڑھے گا یہ سالوں کی چاہت لگیکافی لاغت کھڑے اس جگہ پر کھڑی گونا تاکہ لڑاخود ہی جا کر بنی کافی طاقتثقافت سے بار تو کیا تیری یارزو چلتا نہ نامکیوں ہاتھوں کو بھانتو کر لے احسان ہے فارتو پار کر ہار کو گل لے یا سال توخاص تراب تا کرا ختمماضی کے ساتھ ہی بڑا قدمجانے کے بعد ہی دکھتا جنمسکے جو پلٹے تو چلتا کلمشایر میں ساتھ میں گلشن کا برویہ باتیں ہیں ظاہر تو بہتر یو کوٹگوا سارے جیتے لوگ پروسہ نہ بھولا تا پیچھے جوسب اکلیہ پلٹ دیا سینگوترک کیا پرک لی تو گرک کیا نیچ لوگسرد پر سبک دیئے گرم کرے بیف توفرق کرے الگ کرے بلکتے یہ ٹین پروسحصل پہ نہ فلیکس یہ فرض ہےفخر ہے یہ پیر تک سر سےسفر کرتے یہ مرکے بجھتےزندہ صدقے سب کےکلا کا تو قاتل ہے مکتب گردش میںدنیا نکالے سب مطلب منظر کشی کرتازندگی مرکز ان سے رہوں گامتاثر میں کب تک جواب نہحاصل ہے کافی سوال خوبیاںچھپی تھی اندر ہزار جلے پنےدیل راگ آگے بھی باقیپیش و مار خواہشیں دل میں رکھتےکرتے زیادہ اب شکوے سب یہرب کا سایہ یہ وقت جو آیاحصل نمائع ہر لفظ حق پہبڑے جو سلسلےسارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پہ لیںواقف ان ساروں کی رگ رگ سےخواہشیں دل میں رکھتےکرتے زیادہ اب شکوے سب یہرب کا سایہ یہ وقت جو آیاحصل نمائع ہر لفظ حق پہبڑے جو سلسلےسارے یہ مل پڑےجانی کیوں دل پہ لیں واقع انسانوں کی رگ رد سےلگا رہا چنگاری بھڑا کھٹی آگ میںدنیا ہاری کلاکاری بھاری پڑی سال میںسات سے ایک نہ پڑا پر لکھا تھا سات میںسکول کلز آٹ پر یہ شروعات ہوئی کلاس میںدیکھیں خواب جنہیں پورا کرنے کو پھر سوئے نہیںدیتے دات منزل پاس رستوں میں کھوئے نہیںبہتی میں دھوئے نہیں گیر اٹھے پر روئے نہیںدم خود کیسے کوئی نہیں زخم کو ہم دھوئے نہیںآغاز کیسے بھولو اختتام کو ناز کے ہم وہ فینزہاتھ باندھ ان کے لاب جو کیش کرے نہ ٹرنزہم پہچان دے سات کو رکے نہ گرے گھاٹجو موت ہی توڑے سات کو کھوڑ جو ہے ہزارتو پیار دیتے لاکھوں سنے وہ اس خطاب کو جلےجو ہم بے باک ہو گلے لگے ماباپ جو گلے کرےآٹ شاٹ کو سلسلے یہ ناپ لو پھر بولے تم فاروآہ دیکھ دیکھ اپنا سین علق پوچھے مجھ سے سکیمطلب گانے یہ افیم فلک چھوٹے پر زمینقدم چین کلم ٹوڑ بھرم لے لے چاہے سو جنمجا کے کر دو لاکھ جتن مر کے بھی نہ ہوختم لے قسم یہ کرم جیتے جیے جیت ستممیرے ان مخالفوں پر مختلف یہ سوچ جو ہم طالب رہتے غالبوں کےراتوں کو مسنف سورج نکلے تو مسافروں میں قادرتبھی قابلوں میں کاسر وہ جو قائر کھو دےساتر بن کے خود کی قبر صفر سے یہ شروع سفرمگر کھڑے سوپے نیت کے نا پھوٹےچھوڑے نہ یہ موقع نہ کندے چکے بوت سے دوکےکھائے روز کے ٹوکتے کاؤ بے ٹوٹ کے لائےروز کے روکنا چاہے روز یہ راز چھپائے خوف سےزین بولے تو چھوڑ دے بیک دیتے جو کہ روک سکے تو روک لےخواہشیں دل میں رکھتے کرتے زیادہ اب شکوے سب یہرب کا سایہ یہ وقت جو آیا حصل نمائی ہر لفظ حق پہبڑے جو سلسلے سارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پلے واقف انساروں کی رگ رگ سےخواہشیں دل میں رکھتے کرتے زیادہ اب شکوے سب یہرب کا سایہ یہ وقت جو آیا حصل نمائی ہر لفظ حق پہبڑے جو سلسلے سارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پلے واقف انساروں کی رگ رگ سےوہ آج پھر لڑو کس کی میں خاطرنہ گر اگر اٹھنے کے قابلجاہل لوگ سمجھے میں شاترظاہر جو دماغ رکھوں حاضرفاظل علم اتا مجھے حاصلشائری جیسے ہوتی مجھے نازلتجھے مسئلے تو سیدھا مجھ سے آملرب ساتھ ہو تو پھر کوئی بھی مقابلتمہیں لگے یہ وقت بڑا قیمتیعیش و عیشی میں دنیا کے فائدےسب یہ احصول پرانے قائدہسکھائے نہ جینے کے قائدےشور میں کچھ نہ سنائی دےموں میں نہیں بچتے ہیں ذائقےموت کا دن تو مقرر پھر کیوںزندگی بھر کے مہائی دےقدم چلا بدن میرا ٹوٹتا رہارسی تھامی پر ہاتھ میرا چھوٹتا رہاخواب جیسے کوئی ببل جا کے پھوٹتا رہالفظ قیمتی زمانہ سارا لوٹتا رہامیں خود سے پوچھتا رہا پہلی بوچھتا رہاجتے جی جینے کی وجہ ڈھونڈتا رہایہ کی دنوں کا جھن مجھے گھوٹتا رہامجھے ہیٹ دیتے میں ان پہ ملتا رہابڑا دل ہوتا بھی بڑی باتیں کرنااگر لفظوں کے کرے تو کیوں وعدے کرناجب ارادے کرنا سیدھے سادھے کرنالوڑے بوریوں میں بند ہمیں آتے کرناکھوئے جب یار پرانےدنیا راست نہیں آتیایک کال پہ ہیں ڈروجر پرقبر تک آواز نہیں جاتیخواہشیں دل میں رکھتے کرتے زیادہاب شکوے سب یہ رب کا سایہیہ بلد جو آیا حصل نمائیہر لفظ حق پہبڑے جو سلسلےسارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پہ لیںواقف ان ساروں کی رگ رگ سےخواہشیں دل میں رکھتے کرتے زیادہاب شکوے سب یہ رب کا سایہیہ بلد جو آیا حصل نمائیہر لفظ حق پہبڑے جو سلسلےسارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پہ لیںواقف ان ساروں کی رگ رگ سےترستے لوگ ملنا مجھ سے دھن میںگم نکالے کیسے دل میں گھس کےسنتے سنتے ملے مجھے چلتے رستےان بھی دھن میں آجو ان پہ مل کے ہستےدن بہ دن بدل چلے جو فیم کی چس میںنہیں تھا بس میں کھائی ہوئی خود سے کسمےلکھتا سچ میں دوڑے نص میں دیکھے صدمےدکتی رگ یہ جانے رب یہ لکھ رہا کب سےوزن میری زبان میں کلم اٹھے یہ شان سےفخر ہوتا ہے کام دے گھیرے نکلیں گے کان سےچھوئیں گے آسمان یہ کلا کو ہم پہچانتےکھڑے گھرے ہم رونگتے ریپ کو اصل نام دےیاروں کے لیے جان دے پھولوں میں بھی ہوں کانٹےمسافرے ہم مانتے مریں گے سینہ تان کےدیوانے جیسے شام کے کامتے لوگ یہ سامنے ساتھ دےمہربان سےسڑک کو پھڑک دے وہ ڈرے میری جلک سےسڑک با فلک تک کا سفر پھسے حلق میںپلک سے چھلکتے آنسوں جب قسمت پلک دیںدنیا سے الگ بڑا فرق پاتے کڑک صرفحائش پوری مجھے پسند نہیں مشہوری اگر قدرہو ادھوری میرا صبر میری خوبی رہوں نظر میںلوگوں کی چلے خبر کہوں جو بھی میری زندگیایک کو بھی اپنی قبر خودی کھو دی لیکن نظم وہ بھی چھوٹیان کی حسد ان کی خوبی لگے چادر یہ بھی چھوڑیناشوٹو کی پھر دی چولی سادشے جیسے یہودیکمر پہ کھو پہ چھوڑی ہوتا ہزم نے میں موڑیلفظوں سے چڑھا دو سولی سر نہیں چھوکتےبول کیسے ہم رکتے لوگ آج بھی ٹھوکتےکبھی ہم بھی گھٹتے لیکن دل کے دکڑے گانےدل کے دکڑے سالے جلتے مجھ سے کیوں کہ نکلاہوت سے خواہشیں دل میں رکھتےکرتے زیادہ اب شکوے سب یہرب کا سایہ یہ بند جو آیاحسن نمائی ہر لفظ ہے حق پہبڑے جو سلسلےسارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پہ لیںواقع انساروں کی رگ رگ سےخواہشیں دل میں رکھتےکرتے زیادہ اب شکوے سب یہرب کا سایہ یہ بند جو آیاحسن نمائی ہر لفظ ہے حق پہبڑے جو سلسلےسارے یہ مل پڑےجانے کیوں دل پہ لیںواقع انساروں کی رگ رگ سےمل پڑے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...