مرے حسینؑ
یہ بالیقی حسینؑ ہے نبی کا نور این ہے
نبی کا نور این ہے یہ بالیقی حسینؑ ہے نبی کا نور این ہے
کہ جس کی ایک ضرب سے کمال فائن حرب سے
کئی شکین گیرے ہوئے تڑپ رہے ہیں قرب سے
بھظب ہے تیغے دوسرا کہ ایک ایک وار پر
اٹھی صداعِ الامہ زبان شرک و عرب سے
یہ بالیقی حسینؑ ہے نبی کا نور این ہے
یہ بالیقی حسینؑ ہے نبی کا نور این ہے
اب آبی تار تار ہے تو جسم بھی فغار ہے
زمین بھی تپی ہوئی فلک بھی شولہ بار ہے
مغر یہ مر تو تیغزن یہ سفشکن فلک فگن
کمال سبرو تند ہی سے مہوے کا ارزار ہے
یہ بالیقی حسینؑ ہے نبی کا نور این ہے
تیلاوری میں فرد ہے بڑا ہی شیر مرد ہے
جس کے دب دبے سے دشمنوں کے رنگ زرد ہے
حبیبِ مصطفیٰؑ ہے یہ جاہدِ خدا ہے یہ
جبھی تو اس کے سامنے یہ فوج گرد برد ہے
یہ بالیقی حسینؑ ہے نبی کا نور این ہے