الظام سر عام بے کر وہ
چل دیے کیوں موڑ کر
چل دیے کیوں موڑ کر
الظام سر عام بے کر وہ
چل دیے کیوں
موڑ کر
جو خطا ہی نہیں ہم سے اب تک ہوئی تھی
جو خطا ہی نہیں ہم سے اب تک ہوئی تھی
چل دیے کیوں موڑ کر
تو نے بے وفا سنم
بدنام سر عام
دیوانی ہوئی جان جان
چل دیے کیوں موڑ کر
دیا جو زہر تو نے کیسے پی پائے گی دیا جو زہر تو نے کیسے پی پائے گی
ہاں پہن کر
الظام سر عام بے کر وہ چل دیے کیوں
موڑ کر
چل دیے کیوں موڑ کر
چل دیے موڑ کر
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật