اے میرے پیر حاجی موسیٰ بابا
اے گونڈل کے بادشاہ یا حاجی موسیٰ بابا
اے میرے پیر حاجی موسیٰ بابا
اے میرے پیر حاجی موسیٰ بابا
ایک نظر کرم کر دو یا حاجی موسیٰ بابا
دامن سب کا بر دو یا حاجی موسیٰ بابا
یا حاجی موسیٰ بابا
کیا شان تمہاری ہے کیا شان نرالی ہے
منگتوں کی ہمیشہ سے کیا بات بنائی ہے
یا حاجی موسیٰ بابا
تیرے در کے منگتے ہیں
تیرے ٹکڑوں پہ پلتے ہیں
اے شکرِ خدا ہم پر فیضان تمہارا ہے
یا حاجی موسیٰ بابا
ہر سالک جیسے ہی یہ پرس جو آیا ہے
دیوانے مچلتے ہیں تب مل کر کہتے ہیں
یا حاجی موسیٰ بابا
بائی سوی آتی ہے کیا دھومیں مچتی ہیں
جو در پر آتے ہیں فیضان وہ پاتے ہیں
یا حاجی موسیٰ بابا
آفت میں
بلاؤں میں دوبے ہیں جو مشکل میں
ان سب کو بچا لینا یہ عرض ہماری ہے
یا حاجی موسیٰ بابا
اشرف کی تمنا ہے بغداد کو وہ جائے
اشرف کی تمنا ہے بغداد کو وہ جائے
ایک نظرِ کرم کر دو امید ہماری ہے
یا حاجی موسیٰ بابا
حاجی موسیٰ بابا کا فیضان ہم پہ عام ہے
بھر دیتے ہیں جولی سب کی بھرنا ان کا کام ہے
آسی کتنے آتے ہیں دامن اپنے فیلاتے ہیں
بھر دیتے ہیں جولی سب کی حاجی موسیٰ بابا
سب پہ کرم کرتے ہیں میرے حاجی موسیٰ بابا
سب کا برم لکھتے ہیں میرے حاجی موسیٰ بابا
ان کے سائے میں آجاؤ فیض خدا کا پاؤ
عشق محمد جام محبت بھر بھر کے لے جاؤ
عشق محمد جام محبت بھر بھر کے لے جاؤ
عشق محمد جام محبت
بھر بھر کے لے جاؤ