حضور کوئی نہیں
آپ کے سوا میرا
ہم میں
گھرا ہوا ہوں
حضور میرا
خیال رکھی ہے
حجوم غم میں محبت ہوئی ہے
حجوم غم میں
محبت ہوئی ہے
نہ کوئی ہمدم نہ کوئی ساتھی
کسے میروں دعا دے ہم سناؤں
میں بے سہارا
ہوا ہوں حضور
میرا خیال رکھی ہے
میرے ہی چاروں طرف
مسائل ہے روح
اندر
سے میری غائل
میرے ہی چاروں طرف مسائل ہے روح اندر
سے میری غائل
میرے ہی چاروں طرف
مسائل ہے
روح اندر سے میری غائل
حضور
میرا خیال رکھی ہے
حجوم غم میں
مجھے ستایا آسمانے
جہانے
مجھے رلا آیا ہے آسمانے
اس
جہانے میں دست شب پر دھرا ہوا ہوں
مور
میرا خیال رکھی ہے
ادب
سے در
پر
کھڑا ہوں کب سے
یہاں مقامی
بنا ہوا ہوں
حضور
میرا خیال
رکھی ہے
حجومِ غم میں
گھرا ہوا ہوں
حضور میرا خیال رکھی ہے