حسینؑ کی بہنیں
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
سروں پہ خاک سجا کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
لیپٹ کے بھائی کے تربات
سے غم ملاتی ہے
بیار شاہو کا سب ماں
جرا سناتی ہے
کھڑپ تڑپ کے لہد پر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
جگر فگار ہے سہمی
ہے غم کی ماری ہے
مصیبتوں کی ستائی
ستم کی ماری ہے
غموں سے ہو گئیں لاکھر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
اماریوں پہ بھی ہو کر
سواری دیکھتی ہیں
لہد کو بھی ہو کر
ہاں کی قسم باکر بار دیکھتی ہیں
قدم قدم پہ پلٹ کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
ابھی تو چھوٹ کے آئی
ہے قید خانے سے
حسینؑ بھائی کو دیکھا
نہیں زمانے سے
اڑپ کے روی
اے نا کیوں کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی بہنیں
بانا کے زادے سافر نوں
حسینؑ کا چہرہ تصورات میں بھائیا
حسینؑ کا چہرہ سفر میں جاتی ہے لے کر
حسینؑ کی رہنے چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی رہنے چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی رہنے
کبھی تو سر کبھی رقصہ
رپیٹ لے
کبھی دیتی ہے
حرک عزیز کو روں رو کہ یاد کڑتی ہے
لہد پہ خد کو گرا کر
حسینؑ کی مہینے چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی رہنے چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
بنی آسد کے قابلے میں آہزاری ہے
ہر ایک زبان پہ بے ساختہ یہ جاری ہے
مدینے جاہتی ہیں لٹکر
حسینؑ کی مہنے چلی حسینؑ کو کھو کر
حسینؑ کی مہنے
چلی حسینؑ کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
ستم جو ڈھائے ہیں امت میں اس مصیبت کی
کریں گی جا کے شکایت ضرور امت کی
بہت کے قبر نبی پر
حسینؑ کی مہنے
چلی حسینؑ کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
چلی حسینؑ کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
تمہیں لہاں
اے وہ کتنا
تڑپ رہی ہوں گی
لہد کو چھوڑ کے آمیر
وہ جب چلی ہوں گی
پھڑا کے خاک کی چاندر
حسینؑ کی مہنے
چلی حسینؑ
کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
چلی حسینؑ کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
حسینؑ کی مہنے
چلی حسینؑ
کو کھو کر حسینؑ کی مہنے
حسینؑ کی مہنے
حسینؑ کی مہنے