यही बोला, यही रखो, यही रखो.
हम तिरे छहर में
मुझे करते है,
हم तिرے छहर میں آئے ہیں मुसाफر کی طرح,
सिर्फ इक बार मुलाकात का मौका दे दे,
हम तिرے छहर میں آئے ہیں मुसाफر کی طرح,
सिर्फ इक
बार मुलाकात کा
मौका
दे दे,
ہم तिرے छहर میں آئے ہیں मुसाफر
میری منزل ہے کہاں
میرا ठیकाں नहाں ہے کہاں
میری منزل ہے کہاں میرا ठیکاں
نہاں ہے کہاں
سبحوں تک تجھ سے بچڑھ کر مجھے جانا ہے کہاں
آج اظہارِ حیالات کا موقع دے
ہم تیرے شہر میں آئے ہیں
मुساफر کی طرح
अपने آنکھوں میں
अपने آنکھوں میں سجا رکھے जगनू मै نے
اپنے آنکھوں میں سجا رکھے ہیں
جگنو میں نے
اپنے آنکھوں میں چھپا رکھے ہیں آنسو میں نے
میری آنکھوں کو بھی پھرسات کا موقع دے
ہم تیرے شہر میں آئے ہیں
मुساफر کی طرح
آخری شہر اس کا ذاتہ
بھولنا
بھولنا تھا تو یہ اقرار کیا کیوں تھا
بس کرو بھائی
بھولنا تھا تو یہ اقرار کیا کیوں تھا
بے وفا تو نے مجھے پیار کیا دی کیوں تھا
بے وفا تو نے مجھے
پیار کیا دی کیوں تھا
صرف دو چار سوالات کا موقع دے
ہم تیرے شہر میں آئے ہیں
मुسافر کی طرح
मुसाफر کی طرح